حکومت کا 20 دنوں میں تیسرا اضافہ، ڈیزل 59 روپے ، پٹرول 24 روپے فی لیٹر مہنگا

51 / 100

اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام)حکومت کا 20 دنوں میں تیسرا اضافہ، ڈیزل 59 روپے ، پٹرول 24 روپے فی لیٹر مہنگا، پٹرول کی قیمت میں 24 روپے 3 پیسے اضافہ کیا، پٹرول کی نئی قیمت 233 روپے نواسی پیسے ہوگئی۔

وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے وزیر توانائی مصدق ملک کے ہمراہ پریس کانفرنس میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کیا،دن کو حکومت نے وزیراعظم شہبازشریف کی طرف سے سمری مسترد کرنے کی سمری کی خبریں چلوائیں۔

وزیر خزانہ نے رات ساڑھے گیارہ بجے قیمتیں بڑھنے کااعلان کیا جب کہ رات 12 بجے سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اطلاق ہو گیا ہے۔

پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 24.03 روپے، ڈیزل 59.16 روپے، لائٹ ڈیزل آئل پر 39.16 روپے اور مٹی کے تیل کی قیمت میں 39.49 روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا۔

اضافے کے بعد پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمت 233.89 روپے، ڈیزل 263.31 روپے، مٹی کا تیل 211.43 روپے اور لائٹ ڈیزل آئل کی نئی قیمت 207.47 روپے ہوجائے گی۔

وزیر خزانہ نے بتایا عالمی منڈی میں پیٹرول کی قیمتیں 120 ڈالر فی بیرل ہیں، ہم اس وقت پیٹرول کی قیمت میں24 روپے فی لیٹر نقصان کررہے ہیں، انھوں نے پھر اضافہ عمران خان کے کھاتے میں ڈال دیا.

اس سے قبل دن کو وزیراعظم شہباز شریف کا پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقراررکھنے کا اعلان، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کی سمری مسترد کرنے کی خبر چلائی گئی۔

ذرائع کے مطابق اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی حتمی منظوری دیں گے،اتحادی جماعتوں کی قیمتیں بڑھانے میں مرضی شامل ہیں، پیپلز پارٹی نے سوالات اٹھائے ہیں۔

ذرائع کے مطابق حکومتی ہدایت پرآئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 55 روپے فی لیٹر تک اضافے کی سمری حکومت کو ارسال کردی ہے۔

اوگرا نے حکومت کو تجویز دی کہ پٹرول 29 جبکہ ڈیزل 55 روپے فی لٹر مہنگا کیا جائے۔ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر حتمی فیصلہ حکومت آج رات بارہ بجے تک کرے گی۔

واضح رہے کہ پٹرول کی موجودہ قیمت 209 روپے 86 پیسے، ڈیزل 204.15 روپے فی لیٹر، لائٹ ڈیزل 178 روپے 03 پیسے جبکہ مٹی کا تیل 181.94 روپے فی لیٹر میں دستیاب ہے۔

موجودہ حکومت اقتدار میں آنے کے بعد پہلے ہی پٹرول اور ڈیز ل کی قیمتوں میں60روپے فی لیٹر اضافہ کر چکی ہے اس کے باوجود مزید اضافے کی تجویز ہے۔

Comments are closed.