پاکستانی وفد کے دورہ اسرائیل پر ترجمان دفتر خارجہ کا بیان
اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام) پاکستانی وفد اسرائیل گیا ؟ اسرائیلی وزیراعظم، عمران خان اور دفترخارجہ کے بیانات سامنے آئے ہیں جس میں مختلف طرح کی وضاحتیں سامنے آئی ہیں۔
اسرائیلی وزیراعظم کی طرف سے پاکستانی وفد اسرائیل جانے اور سابق وزیراعظم عمران کی طرف سے اسرائیل کو موجودہ حکومت کے تسلیم کرنے کے حوالے سے بیانا دیئے گئے۔
عمران خان نے چارسدہ میں خطاب کے دوران کہا تھا کہ امپورٹڈ حکومت اب اسرائیل کو تسلیم کرنے کی تیاری میں ہیں انھوں نے کہا پی ٹی وی سے تنخواہ لینے والا ایک ملازم بھی وفد کا حصہ تھا۔
دوسری طرف پاکستان علما کونسل کے سربراہ علامہ طاہر اشرفی نے بھی پاکستان کے وفد دورہ اسرائیل پر ردعمل میں آج ہی وزیراعظم شہباز شریف سے اس کی تحقیقات کرنے کا مطالبہ کیاہے۔
اب ردعمل میں دفتر خارجہ کی طرف سے بھی وضاحت آگئی ہے اور دفتر خارجہ کے ترجمان نے پاکستان کے کسی وفد کے دورہ اسرائیل کو دوٹوک الفاظ میں مسترد کردیا ہے۔
ایک سوال پر ترجمان نے بتایا کہ مذکورہ دورے کا اہتمام ایک غیر ملکی این جی او نے کیا تھا جو پاکستان میں نہیں ہے، ترجمان کا کہنا ہے کہ مسئلہ فلسطین پر پاکستان کا موقف واضح اور غیر مبہم ہے۔
اس حوالے سے ہماری پالیسی پر مکمل قومی اتفاق رائے ہے اور اس میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے، ترجمان نے کہا کہ پاکستان فلسطینی عوام کے حق خودارادیت کی حمایت کرتا ہے۔
اقوام متحدہ اور او آئی سی کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق 1967 سے پہلے کی سرحدوں کے ساتھ ایک ایسی آزادفلسطینی ریاست جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو کا قیام خطے میں منصفانہ اور دیرپا امن کے لیے ناگزیر ہے۔
Comments are closed.