عدالت میں بیٹھا جج ریاست کا چہرہ ہوتا ہے
فوٹو: فائل
اسلام آباد (اے پی پی)سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا ہے کہ خواتین کیخلاف جرائم ختم کرنے کیلئے قوانین ہونے کے ساتھ خواتین کی عزت کرنا بھی لازم ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے صنف کی بنیاد پر جنسی تشدد کے واقعات اور عدلیہ کا ردعمل کے موضوع پر فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی اور لیگل ایڈ سوسائٹی کے زیر اہتمام اسلام آباد میں منعقدہ جوڈیشل کانفرنس سے خطاب میں کیا ۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ 1979 میں ایک جابر نے پاکستان کے مسلمانوں کو بہتر مسلمان بنانے کیلئے اسلامی نظریاتی کونسل بنائی، ہمارے تمام قوانین انگریزی میں ہوتے ہیں۔
سابق جج جسٹس قاضی امین نے اپنے خطاب میں کہا کہ عدالت میں بیٹھا جج ریاست کا چہرہ ہوتا ہے، دو زبانوں میں کیوں نہیں ہوسکتے آج تک یہ سمجھ نہیں سکا ۔
واضح رہے ان دنوں پاکستان میں عدالتوں کے فیصلوں اور کردار کے حوالے سے ایک بحث جاری ہے اس تناظر میں جسٹس ریٹائرڈ قاضی امین کا بیان اہمیت کا حامل ہے۔
Comments are closed.