ایبٹ آباد کے نعیم راشد، بیٹا طلحہ نعیم مساجد حملے میں شہید،نیوزی لینڈ حکام
ایبٹ آباد(خرم خان )نیوز ی لینڈ میں مساجد پر دہشتگرد حملے میں ایبٹ آباد کے رہائشی باپ بیٹا بھی شہید ہوئے نیوز ی لینڈ حکومت اور دفتر خارجہ نے موت کی تصدیق کردی۔
ایبٹ آباد کے علاقہ جناح آباد کایہ رہائشی خاندان سال 2009میں نیوز ی لینڈ میں سیٹل ہوا ۔نعیم راشد ایک بینکار تھے ۔جو 2009ء میں پی ایچ ڈی کی غرض سے نیوز ی لینڈ گئے اور پھر وہاں ہی مقیم ہوگئے۔
نعیم راشد نیوزی لینڈ میں کے شہرکرائسٹ چرچ میں درس تدریس کے شعبہ سے منسلک تھے جبکہ ان کی اہلیہ امبرین نعیم بھی ٹیچر ہیں ۔
نعیم راشد کے تین بیٹے ہیں جن میں سے بڑا بیٹا اکیس سالہ طلحہ نعیم بھی مسجد میں دہشتگردی کے واقعہ میں باپ کے ساتھ شہید ہوگیا ۔
طلحہ نعیم نے حال ہی میں انجینئرنگ میں اپنی ڈگری مکمل کی تاہم وہ ابھی کوئی نوکر ی نہیں کرتا تھا نعیم راشد کے دیگردوبچوں کی عمریں باالترتیب اورپانچ اورسات سال ہیں ۔
نعیم راشد نے مساجد میں حملے کے دوران دہشتگرد کو روکنے کی کوشش تاہم اس دوران گولی لگنے سے شد ید زخمی ہوگئے جنہیں ہسپتال منتقل کیاگیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے ۔
نعیم راشدکا بیٹا طلحہ نعیم گولی لگنے سے موقع پر شہید ہوگیا، ایبٹ آباد میں مقیم نعیم راشد کے کزن سابق ایم پی اے خیبرپختونخوا آمنہ سردار کاکہناہے کہ دونوں باپ بیٹے کے واقعہ میں شہید ہونے کی ہسپتال ذرائع نے تصدیق کردی ہے۔
نیوزی لینڈ میں پاکستان کے سفارت خانے نے بھی دونوں باپ بیٹے کی شہادت کی تصدیق کردی ہے،
نعیم راشدکے بھائی ڈاکٹر خورشید عالم نے بتایا ہے کہ ان کے خاندان کو نیوزی لینڈ کی حکومت نے باضابطہ طور پر اطلاع دے دی ہے کہ نعیم رشید اور طلحہ نعیم شہید ہوچکے ہیں۔
ادھر ایبٹ آباد میں نعیم راشد کے گھر میں بھی تعزیت کے لئے لوگوں کی آمد کاسلسلہ جاری ہے ۔
Comments are closed.