یوکرین پر حملے کیخلاف سلامتی کونسل میں قرارداد روس نے ویٹو کر دی

53 / 100

فوٹو : فائل

نیویارک(ویب ڈیسک) یوکرین پر حملے کیخلاف سلامتی کونسل میں قرارداد روس نے ویٹو کر دی، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں یوکرین پر حملہ روکنے کی قرارداد میں کئی ممالک نے حصہ نہیں لیا۔

اس قرارداد ميں روس سے یوکرین کے خلاف کارروائی فوری طور پر روک کر یوکرین کے مختلف علاقوں سے اپنی افواج نکالنے کا مطالبہ کيا گيا تھا۔

سلامتی کونسل میں پیش کردہ قرارداد پر سيکيورٹی کونسل کے 15ميں سے 11 ممبران نے قرارداد کے حق ميں ووٹ ديا جبکہ چین، بھارت اور متحدہ عرب امارات نے قرارداد میں حصہ نہیں لیا۔

اقوام متحدہ میں امریکی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے روسی ہم منصب اور کونسل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’ماسکو قرارداد کو ویٹو کر سکتا ہے لیکن ہماری آواز کو ویٹو نہیں کر سکتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’’روس سچ کو، ہمارے اصولوں کو، یوکرینی عوام کو اور اقوام متحدہ چارٹر کو ویٹو نہیں کر سکتا اقوام
متحدہ میں یوکرین کے مستقل مندوب نے کہا کہ سلامتی کونسل کو اپنے ووٹنگ سسٹم میں اصلاحات کی ضرورت ہے.

ان کا کہنا تھا کہ اگر ایسا نہ کیا گیا تو پھر اسطرح کی قراردادیں ناکام ہی ہوتی رہیں گی اور اس پلیٹ فارم پر مفادات کا تحفظ ہونے سے سچ کی فتح نہیں ہو سکے گی۔

یوکرین کے مندوب نے کہا کہ روس نے یوکرین ہر حملہ کیا ہوا ہے اور اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے کہ روس کو جنگ سے روکیں، روسی فوج عوام کی زندگیوں سے کھیل رہی ہے۔

ادھر يوکرين نے مالی امداد کے ليے آئی ايم ايف سے اپيل کر دی ہے۔ آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ يوکرين نے فوری طور پر ہنگامی مدد کی درخواست کی گئی ہے.

واضح رہے کہ روس نے 24 فروری کی صبح یوکرین کے مختلف شہروں پر بمباری کی تھی اور یہ سلسلہ آج تیسرے روز بھی جاری ہے، روسی حملے میں اب تک 150 سے زائد ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔

Comments are closed.