سی پیک منصوبے تھرکول بلاک ’ون‘ سے کوئلہ نکل آیا

9 / 100

فوٹو : سوشل میڈیا

کراچی(ویب ڈیسک)سی پیک منصوبے تھرکول بلاک ’ون‘ سے کوئلہ نکل آیا ہے، یہ کوئلہ بلاک ’ون‘کی 145میٹر کھدائی کے دوران دریافت ہوا ، سائٹ پر موجود پاکستانی انتظامیہ اور چین کے ماہرین نے اس سنگ میل پر جشن منایا۔

اس موقع پر اس منصوبے کے ماہرین کا کہنا تھا کہ بلاک ون پاکستان کی سب سے بڑی کوئلے کی کان ہے، جس میں 3 ارب ٹن یا 5 ارب بیرل خام تیل کے مساوی ذخائر موجود ہیں۔

تھرکول انتظامیہ کا موقف ہے کہ اس منصوبے کی سالانہ پیداوار صرف پہلے مرحلے میں 7.8 ملین ٹن ہے، ان کا کہنا تھا کہ بلاک ون کی سی پیک کے تحت ایک ارلی ہارویسٹ پروجیکٹ کے طور پر درجہ بندی کی گئی ہے۔

یہ منصوبہ چین کے تاریخی بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کا ایک اہم منصوبہ اور بلاک ون ڈاؤن سندھ کمپنی کی ملکیت ہے اور منصوبے کے زیادہ تر شیئر ہولڈر شنگھائی الیکٹرک گروپ سے ہیں۔

واضح رہے کہ منصوبے کے اہم سنگ میل کے تحت 19 ستمبر 2011 ایس ایس آر کو اوپن پٹ کوئلہ کان تیار کرنے کے لیے تھر کول بلاک ایل کو مختص کیا گیا تھا۔

اس کے بعد 24 مئی 2012 کو کان کنی کی لیز دی گئی اور اس منصوبے کو حکومت پاکستان اور چین کی حکومت نے جوائنٹ انرجی ورکنگ گروپ میں شامل کیا۔

پروجیکٹ کے سی ای او مسٹر لی جین اور چوہدری عبدالقیوم کا کہنا تھا کہ یہ کامیابی ہماری انتظامی ٹیم اور پراجیکٹ سائٹ پر موجود دیگر تمام ملازمین کی مشترکہ اور مربوط کوششوں کے بعد ہی حاصل ہوئی۔

ان کا کہنا ہے کہ تھر میں مقامی وسائل کی بنیاد پر ترقی پاکستان کو توانائی اور اقتصادی سلامتی اور خودمختاری کے دیرینہ مقصد کے حصول میں دیرپا ثابت ہوگی۔

یہ بھی بتایا گیا کہ تھر کا کوئلہ بجلی پیدا کرنے میں جلد استعمال کیا جا سکتا ہے، جس کے لیے 1330 میگاواٹ بجلی گھر بھی تکمیل کے مراحل میں ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اس حوالے سے بیان میں کہا کہ ہمیشہ کہا تھر بدلے گا پاکستان اور پاکستان پیپلزپارٹی کانعرہ حقیقت کا روپ لیتا جارہا ہے۔

مراد علی شاہ نے تھر کول فیلڈ بلاک ون سے کوئلہ برآمد ہونے پر پورے ملک کے عوام کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے وژن کے مطابق سندھ حکومت نے دوسری بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔

Comments are closed.