کراچی میں جماعت اسلامی کا دھرنا مطالبات ماننے پر ختم

53 / 100

کراچی(ویب ڈیسک) کراچی میں جماعت اسلامی کا دھرنا مطالبات ماننے پر ختم کر دیا گیا ، سندھ حکومت صحت تعلیم اور بلدیاتی اختیارات سمیت تمام اختیارات شہری حکومتوں کو واپس کرنے پر رضا مند ہوگئی۔

پیپلزپارٹی کا وفد رات گئے جماعت اسلامی کے دھرنے میں پہنچا اور مذاکرات کے بعد جماعت اسلامی نے 28 دن بعد دھرنا ختم کردیا، جماعت اسلامی کے سینئر مذاکرات کار مسلم پرویز سے وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ کی قیادت میں وفد نے مذاکرات کئے۔

رات کو سندھ حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان تحریری معاہدہ ہوا ہے، جس کے مطابق سندھ حکومت تمام تعلیمی ادارے اور اسپتال بلدیہ کراچی کو واپس کرنے پر تیار ہوگئی.

یہ یقین دہانی بھی کرائی گئی کہ صوبائی اسمبلی سے بل کی منظوری کے بعد 90 دن کے اندر بلدیاتی الیکشن کرائے جائیں گے، آکٹرائے اور موٹر وہیکل ٹیکس میں سے بلدیہ کراچی کو حصہ ملے گا۔

میئر کراچی سالڈ ویسٹ مینجمنٹ اور واٹر بورڈ کے چیئرمین ہوں گے۔ بلدیہ کراچی کو خود مختار بنانے کیلئے مالی وسائل دینے پر سندھ حکومت تیار ہوگئی، حب کینال اور پانی کے منصوبے جلد مکمل کئے جائیں گے.

اس کے علاوہ صوبائی فنانس کمیشن کا قیام، کے ایم ڈی سی بھی کراچی کو واپس کردیا گیا۔ صوبائی وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ نے
دھرنے کے اختتام پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے مذاکرات میں کافی ایشو پر اتفاق رائے ہوا ہے.

حکومت متفقہ نکات 2013 کےایکٹ میں صوبائی اسمبلی سے ترمیم سے روبہ عمل لائے گی، ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت ایک ہفتہ میں یہ کام انجام دےگی، صحت سے متعلق جو ادارے لے لئے گئے تھے وہ دوبارہ بلدیاتی اداروں کے سپرد کردیئے جائیں گے.

صوبائی حکومت یو سی کو ماہانہ اور سالانہ فنڈز کی فراہمی آبادی کی بنیاد پر ہوگی، میئر کراچی واٹر بورڈ اور سیوریج بورڈ کے چیئرمین ہوں گے، صوبائی حکومت یو سی کو ماہانہ اور سالانہ فنڈز کی فراہمی آبادی کی بنیاد پر ہوگی.

سندھ حکومت 2013 کے بلدیاتی ایکٹ میں ترامیم لائے گی،جن معاملات پر دو ہفتے تک نوٹیفکیشن جاری کرنا ہوں گے، صحت سے متعلق ادارے دوبارہ بلدیاتی اداروں کو دے دیےجائیں گے، تعلیم سے متعلق ادارے بلدیاتی اداروں کے سپرد کردیے جائیں گے.

سالڈویسٹ مینجمنٹ بورڈ میئر کراچی کے ماتحت ہوں گے، موٹر وہیکل ٹیکس سےحاصل رقم ان کے حصے کے مطابق ادا کیا جائے گاصوبائی فنانس کمیشن بلدیاتی نمائندوں کے اختیارات سنبھالنے کے بعد دیا جائے گا، صوبائی حکومت بلدیاتی قانون میں ترمیم کرے گی.

امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج ہمارے دھرنے کا 29 واں دن شروع ہوگیا ہے، ناصر حسین شاہ سے طے پایا تھا کہ مذاکراتی کمیٹی بنے گی، مذاکراتی کمیٹی سے اچھے ماحول میں گفتگو ہوتی رہی، ایک مسودہ بنا لیاہے.

Comments are closed.