حکومتی رویہ تضحیک آمیز ہے،علاج کی بھیک نہیں مانگوں گا،نوازشریف
اسلام آباد(ویب ڈیسک)قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے کوٹ لکھپت جیل لاہور میں سابق وزیراعظم محمد نوازشریف سے ملاقات میں ان کی صحت دریافت کی اور ہسپتال منتقلی کے معاملے پرتبادلہ خیال کیا۔
شہبازشریف نےکہا نوازشریف کی صحت ٹھیک نہیں۔ ان کو بازو میں درد کی بار بار شکایت سامنے آرہی ہے جو تشویشناک علامت ہے۔ پوری پارٹی، اہلخانہ اور عوام ان کی صحت پر متفکر ہیں اور چاہتے ہیں کہ ان کے علاج میں تاخیر نہ ہو۔
قائد حزب اختلاف نے بتایا کہ محمدنوازشریف کی صحت کی ناسازی کی بناءپرکل جیل میں ان سے ملاقاتیں نہیں ہوں گی۔ انہوں نے اپیل کی کہ ارکان پارلیمان، رہنماء، کارکنان، بہی خواہ، دوست احباب اور عوام محمد نوازشریف کی صحت کے لئے خصوصی دعا کریں۔
کوٹ لکھپت جیل میں محمد نوازشریف کی والدہ ، صاحبزادی اور بھتیجے نے بھی سابق وزیراعظم سے ملاقات کی اور انہیں جیل سے ہسپتال منتقل ہونے کے لئے قائل کرنے اور منانے کی کوشش کی جو کامیاب نہ ہوسکی۔
محمد نوازشریف کا یہ کہنا تھا کہ حکومت کا تضحیک آمیزرویہ قبول نہیں۔ علاج کے نام پر ایک سے دوسرے ہسپتال گھمایا جارہا ہے ۔ اُن کاکہنا تھا کہ حکومت کے اپنے تشکیل کردہ پانچ میڈیکل بورڈز کی رپورٹس کے بعد بھی علاج شروع نہیں ہوا۔
محمد نوازشریف نے کہا کہ تضحیک قبول نہیں ، عزت کی موت کو ترجیح دوں گا۔ سابق وزیراعظم نے اپنے اہلخانہ سے گفتگو میں واضح کیا کہ علاج کی بھیک مانگی ہے اور نہ مانگوں گا،علاج کے نام پر سیاست ہورہی ہے۔ حکومت نے اب تک علاج کی کوئی سہولت فراہم نہیں کی ، صرف تنگ کیاجارہا ہے ۔
سابق وزیراعظم کے اہلخانہ کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ نوازشریف دل کی تکلیف اور طبیعت کی خرابی کے باوجود ہسپتال جانے پر راضی نہیں ۔
محمد نوازشریف نے اپنی والدہ سے گھر جانے کی التجا کرتے ہوئے کہاکہ ماں جی آپ دعا فرمائیں، جو اللہ کو منظور ہوا ، ہوجائے گا۔ یہ بھی بتایاگیا ہے کہ میاں نوازشریف کی طبیعت کی ناسازی کے باعث جمعرات کو معمول کے مطابق جیل میں کوئی ملاقات نہیں ہوگی۔
٭٭٭٭
Comments are closed.