وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسانی کشمالہ طارق خود ہراسانی کا شکار

61 / 100

فوٹو: فائل

اسلام آباد(ویب ڈیسک)وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسانی کشمالہ طارق خود ہراسانی کا شکار ہیں اس بات کا انکشاف انھوں نے ایک انٹرویو میں کیاہے۔

نجی ٹی وی سماء سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسانی کشمالہ طارق نے کہا کہ مجھے کئی مرتبہ ہراساں کیا گیا، اس عہدے پر بھی ہراسانی کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔

انھوں نے بتایا کہ میرے دور میں خواتین کو ہراساں کرنے کے واقعات کو سنجیدگی سے لیا گیا، بیورو کریٹس، سرکاری افسران، بینک اور کئی اداروں کے سربراہان کو استعفیٰ دینا پڑا۔

کشمالہ طارق نے بتایا کہ مجھے کئی مرتبہ ہراساں کیا گیا، اس عہدے پر فائز ہونے کے بعد بھی مجھے ہراساں کیا جاتا رہا، میرے دور میں جنسی ہراسانی کے کیسز میں 7 گنا اضافہ ہوگیا۔

وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسانی کشمالہ طارق نے کہا کہ دلیرانہ فیصلوں کی وجہ سے میری کردار کُشی کی گئی، استعفیٰ لینے کیلئے مجھ پر دباؤ ڈالا گیا ، معاملاہ میری فیملی تک بھی گیا۔

http://

کشمالہ طارق نے سیاست سے الگ ہونے کے بعد کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے بتایاکہ میں سیاست سے علیحدگی کے بعد بہت اچھا محسوس کرتی ہوں، واپس اپنی ہی فیلڈ میں کام کرنا بہت اچھا لگا۔

کشمالہ طارق نے بتایا جنسی ہراسانی کے کیسز میں بیوروکریٹ، 22 گریڈ کے افسر بھی شامل ہیں، بینکوں اور بڑی بڑی آرگنائزیشن کے ہیڈز کو اس معاملے پر استعفیٰ دینا پڑا ہے۔

Comments are closed.