مختلف شعبوں میں140ارب روپے کا انکم ٹیکس استثنیٰ ختم کردیا گیا
اسلام آباد (ویب ڈیسک )ٹیکس قوانین میں 75سے زائد ترامیم کرکے صدر مملکت نے انکم ٹیکس ترمیمی آرڈیننس2021ء جار ی کر دیا جو فوری طور پر نافذ ہوگامختلف شعبوں کا140 ارب روپے کا انکم ٹیکس استثنیٰ ختم کر دیا گیا ۔
آرڈیننس کے مطابق فلم انڈسٹری ، ٹیکسٹ بکس ، فریش گریجویٹس ، آئی پی پیز، رئیل اسٹیٹ انوسٹمنٹ، سکوک بانڈز پر استثنیٰ ختم کردیا گیا ہے
انکم ٹیکس آرڈیننس میں ایک نیا تیرواں شیڈول متعارف کرایا گیا ہے۔
تیرویں شیڈول کے تحت 62غیر منافع بخش تنظیموں کو انکم ٹیکس استثنیٰ حاصل رہے گاجن غیر منافع بخش تنظیموں کو ٹیکس استثنیٰ حاصل رہے گا ان میں شوکت خانم میموریل ٹرسٹ ، شریف ٹرسٹ ، عالمگیر ویلفیئر ٹرسٹ، سیٹزن فاؤنڈیشن ، فاطمید فاؤنڈیشن کراچی شامل ہیں۔
ٹیکس استثنیٰ میں الشفاء ٹرسٹ ،ممتاز بختاور میموریل ٹرسٹ، ریڈ کریسنٹ سوسائٹی ،الشفاآئی ٹرسٹ ہسپتال ، اخوت ، پاکستان ایڈ فاؤنڈیشن ، الخدمت فاؤنڈیشن ، وزیراعظم فلڈ ریلیف فنڈ 2010اور صوبائی وزرائے اعلیٰ فلڈ ریلیف فنڈ2010سمیت 62ادارے شامل ہیں۔
پی سی بی سمیت کھیلوں کی تمام تنظیموں کو ٹیکس چھوٹ حاصل ہوگی ، جون2024تک وزیراعظم اسکیم کے تحت مکمل ہونیوالے مکانات کو بھی ٹیکس استثنیٰ حاصل رہے گا، جن چیدہ چیدہ شعبوں کا انکم ٹیکس ختم ہو جائے گا جن میں مینوفیکچرنگ شعبے کو پلانٹ اور مشینری کی تبدیلی پر حاصل ٹیکس استثنیٰ بھی شامل ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق این ٹی این آویزاں نہ کرنیوالے کاروباری افراد پر 5ہزار، ٹیکس اکٹھا کرنے یا منہا کرنے میں ناکامی پر 40ہزار یا ٹیکس رقم کا 10فیصد جرمانہ ہوگا۔ پی سی بی سمیت کھیلوں کی تنظیموں کو ٹیکس چھوٹ ، ٹیکس کریڈٹ میں تبدیل ہوگیا تاہم ڈس ایبل سرنجز پر چھوٹ برقرار رہے گی ۔
ٹیکس کمشنر کو کاروبار یا احاطہ ، دستاویزات ، کمپیوٹرز یا اسٹاک تک رسائی سے روکنے والے کو 50ہزار یا ٹیکس کا 50فیصد جرمانہ ہوگا، آرڈیننس کے تحت کاروباری افراد کو اپنا این ٹی این آویزاں کرنا ہوگا ایسا نہ کرنے کی صورت میں5ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جائیگا۔
کوئی بھی شخص جو مقررہ وقت کے اندر ٹیکس گوشوارے جمع نہیں کرائے گا اس پر قابل ادائیگی ٹیکس کا 0.1 فیصد جرمانہ عائد ہوگا۔نئے گریجویٹس کی ملازمت کی صورت میں ان کی سالانہ آمدن کو پہلے ٹیکس استثنیٰ حاصل تھا جسے انکم ٹیکس ترمیمی آرڈیننس 2021ء کے تحت ختم کر دیا گیا ہے۔
ٹیکس قوانین ترمیمی آرڈیننس 2021کے تحت ٹیکس چھوٹ کے خاتمے سے 140 ارب روپے کی آمدن ہوگی۔صدارتی آرڈیننس کے مطابق تھر مائننگ کمپنی اور فریش گریجویٹس کو حاصل ٹیکس چھوٹ واپس لے لی گئی۔
لیبیا فارن انویسٹمنٹ کمپنی کے منافع اور سعودی پاک انڈسٹریل اینڈ ایگریکلچر انویسٹمنٹ کمپنی پر انکم ٹیکس چھوٹ ختم کردی گئی ہے، آئندہ سے کمپنی میں سرمایہ کاری کے منافع پر انکم ٹیکس عائد ہوگا۔ آرڈیننس کے تحت نئی آئل ریفائنری لگانے پر صرف 31 دسمبر 2021ء تک چھوٹ ہوگی۔
رپورٹ کے مطابق یکم جنوری سے نئی آئل ریفائنری لگانے پر ٹیکس عائد ہوگا، نجی بجلی گھروں پر یکم جولائی 2021ء کیلئے انکم ٹیکس عائد کردیا گیا، درسی کتابیں شائع کرنیوالے بورڈز پر بھی انکم ٹیکس عائد کیا گیا ہے، فلم انڈسٹری کیلئے ٹیکس چھوٹ بھی واپس لے لی گئی ۔
Comments are closed.