سینیٹ میں قائد حزب اختلاف پر پیپلزپارٹی اور ن لیگ میں پھڈا
اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام)سینیٹ میں قائد حزب اختلاف کے عہدے کیلئے اپوزیشن کی 2 بڑی جماعتوں ن لیگ اور پیپلزپارٹی میں پھڈا پڑ گیا اور دونوں طرف یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ عہدہ ان کا حق ہے.
گزشتہ روز جاتی امرا میں مولانا فضل الرحمان اور مریم نواز کی ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں ن لیگ کی نائب صدر مریم نواز نے کہا تھا سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر ن لیگ کا حق ہے.
لیگی رہنما نے کہا تھا کہ کوشش ہے کہ پی ڈی ایم میں شامل تمام جماعتیں متحد رہیں تاہم پیپلزپارٹی کا اپنا فیصلہ ہے کہ وہ پی ڈی ایم کے ساتھ رہے یا نہ رہے.
سینیٹ الیکشن میں تمام جماعتیں یوسف رضا گیلانی کی حمایت کررہی تھیں، اور اب اصولی فیصلہ ہو چکا ہے کہ سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر (ن) لیگ کا ہوگا.
انھوں نے کہا کہ اس حوالے سے مولانا فضل الرحمان سے بھی بات ہوچکی ہے، اصول کے تحت تمام جماعتیں اس فیصلے کی پابند رہیں گے، کسی کی ہارجیت کے بعد تبدیلی کی کوئی گنجائش نہیں ہے.
دوسری طرف مریم نواز کے بیان پر ردعمل میں سابق وزیراعظم اور پی ڈی ایم کے سینئر نائب صدر راجا پرویز اشرف نے کہا کہ پیپلز پارٹی سینیٹ میں 21 سینیٹرز کے ساتھ سب سے بڑی اپوزیشن پارٹی ہے.
راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ جمہوری روایات کے مطابق سینیٹ میں قائد حزب اختلاف کا عہدہ پیپلز پارٹی کو ہی ملنا چاہیے کیونکہ یہ اکثریت رکھنے والی جماعت کا حق ہوتا ہے.
ان کا مزید کہنا تھا کہ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ ن لیگ کے پاس ہیں، پارلیمان کا تیسرا اہم عہدہ سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کا سب سے بڑی پارٹی کو جانا چاہیے.
انھوں نے یاد دلایا کہ جس پارٹی کے پاس پارلیمان میں پہلے ہی دو عہدے موجود ہیں، اسے تیسرا عہدہ ملنا نامناسب ہو گا۔ پیپلز پارٹی کا مؤقف ہے کہ قائد حزب اختلاف کا عہدہ جمہوری اصولوں اور غیرجانبداری پر دینا چاہیے۔
پی ڈی ایم کے سینئر نائب صدر راجا پرویز اشرف نے امید ظاہر کی ہے کہ سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کا معاملہ اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد میں خوش اسلوبی سے طے ہو جائے گا۔
Comments are closed.