بنگلہ دیش میں خواجہ سرا نیوز اینکر بن گئیں
ڈھاکہ(ویب ڈیسک)بنگلا دیش کی تاریخ میں پہلی بار کوئی خواجہ سرا نیوز اینکر بن گئیں، تاشنو آنن شیشر پہلا بلیٹن پڑھتے ہوئے اشک بار ہو گئیں
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بنگلا دیش میں ایک ٹی وی چینل پر پہلی بار کسی خواجہ سرا نے خبریں پڑھیں۔ یہ اعزاز 29 سالہ تشنوا نن ششر کے حصے میں آیا جنہیں خواتین کے عالمی دن پر بنگالی ٹی وی بوئی شاخی پر بطور نیوز اینکر ملازمت ملی ہے۔
تشنوا انن ششر نے گزشتہ روز پہلی بار عالمی یوم خواتین سے متعلق خبروں سمیت عالمی سیاست اور ملکی حالات پر خبریں پڑھیں اور اپنی زندگی کے سب سے اہم لمحے میں جذبات پر قابو نہیں رکھ سکیں.
بعد ازاں میڈیا سے گفتگو میں تشنوا نے اپنے تلخ حالات کے بارے میں بتایا کہ ساری عمر اپنی شناخت کی تلاش میں سماجی رویوں اور ناانصافی کا سامنا رہا ہے.
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق تاشنو آنن شیشر کا کہنا تھا کہ انھیں خواجہ سرا ہونے پر ساری زندگی تعصب کا سامنا کرنا پڑا ، کبھی سوچا بھی نہ تھا کہ اتنی عزت ملے گی۔
نیوز اینکر نے بتایا کہ وہ خواجہ سرا ہونے کی وجہ سے معاشرے سے ملنے والے تعصب سے تنگ آکر 4 بار خودکشی کی کوشش کی اور گھر بھی چھوڑدیا تھا۔
تاشنو آنن پہلے نیوز پڑھتے ہوئے آبدیدہ ہوئیں جب کہ نیوز ختم کرنے کے بعد آنسووں پر قابو نہ رکھ سکیں اور آنسو پونچھتی رہی ، اس دوران ان کے کولیگز بھی پاس آگئے اور ان کی حوصلہ افزائی کرتے دکھائی دیئے۔
واضح رہے پاکستان سمیت کئی دیگر ممالک میں خواجہ سرا نیوز اینکرز کام کررہی ہیں جب کہ خواجہ سرا میڈیا کے مختلف شعبوں میں بھی کام کرتے ہیں لیکن نیوز کاسٹر ہونے کا احساس ان کیلئے اعزاز کی بات ہے۔
2018 میں ووٹ کاسٹ کرنے کا حق ملا۔ 2019 اور 2020 میں کئی فلاحی منصوبے بنے اور گزشتہ برس برس نومبر میں خواجہ سراؤں کے لیے پہلا دینی مدرسہ بھی کھولا گیا۔
Comments are closed.