بینک اکاؤنٹ سےشہری کے84لاکھ نکالنے والے 3بینک ملازم گرفتار
کراچی : ایف آئی اے کمرشل بینکس سرکل نے شہری کے بینک اکاونٹ سے 84 لاکھ سے زائد رقم کی خورد برد میں ملوث نیشنل بینک کے 3 ملازمین اور ایک اورملوث شخص کو گرفتار کرلیا۔
ڈپٹی ڈائریکٹر کمرشل بینکس سرکل فہد خواجہ کے مطابق بینک ملازمین کی ملی بھگت سے جعل سازی اور فراڈ کی واردات نیشنل بینک کے این او آر کمپلیکس میں کی گئی جہاں شہری کے اکاؤنٹ سے 84 لاکھ روپے کی خورد برد ہوئے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق اشہد صدیقی نامی آئی ٹی ماہر نے بینک ملازمین کی ملی بھگت سے نجی کمپنی کے اپنے ہم نام اکاؤنٹ ہولڈر کی رقم اپنے اکاؤنٹ میں منتقل کی۔ بینک مینجر کی شکایت پر ایف آئی اے نے 6 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا۔
ملزم اشہد صدیقی، جہانزیب بشیر، کریم بخش اور اوصاف نامی بینک ملازمین کی گرفتاری عمل میں آئی۔ فراڈ میں ملوث خالد رشید، حسین میمن سمیت مزید دو بینکار ابھی گرفتارنہیں ہوئے۔
، فراڈ میں مختلف برانچز کے بینکاروں میں اے وی پی، مینیجر آپریشن افسر، افسر گریڈ ون، نیجر، ہیڈ کیشئیر بھی شامل ہیں جن کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
بینک ملازمین کے فراڈ کی یہ خبر آنے کے بعد بینک صارفین میں کافی تشویش پائی جاتی ہے۔ صارفین کا کہنا ہے کہ اگر بینکوں میں بھی عوام کا پیسہ محفوظ نہیں ہے تو عوام کہاں جائیں؟
دیگر بینکوں میں بھی اکاؤنٹس سے رقم نکلنے یا ٹرانسفر ہونے کی بھی اطلاعات ہیں تاہم متعلقہ بینک فراڈ انکوائری کے نام پر دو یا تین ماہ صارفین سے مانگ لیتے ہیں اور کیسز دبا لیتے ہیں اور وہ میڈیا پر نہیں آتے۔
Comments are closed.