وزیراعظم کا ایف نائن پارک گروی رکھنے کی تجویز پر اظہار برہمی


اسلام آباد( ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے ایف نائن پارک کو قرضے کیلئے گروی رکھنے کی تجویز پر برہمی کااظہار کرتے ہوئے وزارت خزانہ کی سمری کی مخالفت کردی ۔

منگل کو اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کے اجلاس کے دوران وزیراعظم عمران خان نے سکوک بانڈز کے اجرا کے لیے ایف نائن پارک کی زمین کو گروی رکھنے کی سمری پیش کرنے پر وزارت خزانہ پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔

وزیراعظم عمران خان نے ہدایت کی ہے کہ سکوک بانڈز کے لیے عوامی پارک کے بجائے اسلام آباد کلب کی سمری بھیجی جائے، عمران خان کا موقف تھا کہ عوامی مقامات کو گروی رکھنے کا غلط تاثر جاتا ہے اس لیے اس قسم کے اقدامات کی کبھی حمایت نہیں کرنی چاہیے۔

اس حوالے سے اردو نیوز کی رپورٹ میں کہا گیاہے کہ ایک وزیر نے نام نہ بتانے کی شرط پر بتایا کہ وزیراعظم عمران خان نے وزارت خزانہ کے حکام کو ایف نائن پارک کی جگہ اسلام آباد کلب کو گروی رکھنے کی سمری بھیجنے کی ہدایت کردی ہے۔

ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ میں بیشتر ارکان نے ایف نائن پارک کو گروی رکھنے کے حوالے سے ہونے والی تنقید پر تشویش کا اظہار کیا۔ ارکان کا کہنا تھا کہ حکومت کے اس طرح کے اقدامات سے عوام میں منفی تاثر پیدا ہوتا ہے۔

کابینہ رکن کے مطابق اسلام آباد کے ایف نائن پارک کی زمین کا تخمینہ لگانے کے بعد علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ لاہور کو بطور ضمانت رکھنے یا نہ رکھنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

دوسری طرف وزارت خزانہ کے مطابق سکوک بانڈز کے لیے کسی عمارت یا جگہ کو بطور ضمانت گروی رکھنے سے کوئی فرق نہیں پڑتا بلکہ یہ صرف علامتی طور پر کیا جاتا ہے۔ اس سے قبل ن لیگ موٹر وے اور جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کراچی کے عوض سکوک بانڈز جاری کر چکی ہے۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد نیوز بریفنگ میں شبلی فراز کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے موقف کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسلام آباد کلب یا کسی اور عمارت کو بھی قرض لینے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

شبلی فراز کا مزید کہنا تھا کہ سکوک بانڈ اسلامک بینک کی محض ایک شرط ہے ان کا موقف تھا کہ اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ چیز آپ نے گروی رکھ دی یا وہ کسی اور کے کنٹرول میں چلی جائے گی۔

وزیر اطلاعات شبلی فراز نے ماضی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 2008 سے یہ سلسلہ چل رہا ہے اور موٹروے کے علاوہ ایئرپورٹ بھی اس حوالے سے گروی رکھے جاتے رہے ہیں۔

Comments are closed.