پیر سوہاوہ میں مونال ریسٹورنٹ سیل کردیا گیا
فوٹو: فائل
اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام)وفاقی دارالحکومت کے سیاحتی مقام پیر سوہاوہ میں علی شان مونال ریسٹورنٹ کو سربمہر(سیل) کردیا گیا،2افراد کو گرفتار کرکے ان کے خلاف مقدمہ بھی درج کرلیا گیا۔
سوشل میڈیا پر مونال ریسٹورنٹ کے آس پاس کے علاقہ میں غیر قانونی تعمیرات اور درخت کاٹنے کی تصاویر شیئر ہوئی تھیں جس پر وزیراعظم کے مشیر برائے موحولیات نے بھی نوٹس لیا تاہم مزکوروہ کارروائی سپریم کورٹ کے حکم کے تحت کی گئی ہے۔
مونال ریسٹورنٹ کے قریب بغیرکسی اجازت کے غیر قانونی تعمیرات کی کوشش اور درخت کاٹنے والے دو افراد کو موقع سے گرفتا رکیا گیا
موسمیاتی تبدیلی کے ڈپٹی ڈائریکٹر نے ویب سائٹ دی پنچھ کو مونال ریسٹورنٹ سیل کرنے کی تصدیق کی۔
ڈپٹی ڈائریکٹر محمد سلیم نے بتایا کہ یہ ریسٹورنٹ چیف کمشنر اسلام آباد اور پاکستان کے ماحولیاتی تحفظ کے ادارے نے عدالتی احکامات کی روشنی میں سیل کیا ہے۔
انھوں نے بتایا کہ غیر قانونی درخت کاٹنے اور تعمیرات کا معاملا وزیراعظم مشیر برائے ملک امین اسلم کے نوٹس میں لایا گیا تھا کہ مونال کے آس پاس غیر قانونی تعمیرات اور درخت کاٹے جارہے ہیں۔
امین اسلم نے متعلقہ حکام کوملزمان کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کی ہدایت کی جس کے بعد سیکرٹریٹ تھانے میں غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ملزمان کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کی گئی۔
موقع پر چھاپے کے دوران گرفتار ہونے والے دو افراد میں محمد صغیر اور محمد نعیم شامل ہیں جن کے خلاف ایف آئی آر نمبر224/20کوہسار تھانے میں درج کرلی گئی اور مزید کارروائی کی جارہی ہے۔
پیر سوہاوہ کے یہ علاقہ مارگلہ ہلز نیشنل پارک اسلام آباد کے علاقہ میں ہے تاہم کچھ ایریا خیبر پختونخوا اور پنجاب کا بھی ہے، جب کہ شکرپڑیاں اور راول جھیل بھی نیشنل پارک میں شامل ہیں۔
مارگلہ ہلز نیشنل پارک نے ان علاقوں کو نیشنل پارک قرار دے رکھا ہے تاکہ ان علاقو ں میں کوئی بڑی ایسی تعمیرات نہ ہو جس سے ماحول ، نباتات اور حیوانات کو نقصان پہنچے۔
یاد رہے مونال ریسٹورنٹ کو 2005میں سی ڈی اے نے تعمیرات کی اجازت دی تھی جس کے بعد پیر سوہاوہ اور خیبر پختونخوا کے علاقے میں دیگر ریسٹورنٹس لامونٹانا، گلوریا جینز، وشپرنگ پائن اور چند دیگر تعمیرات بھی ہو گئیں۔
Comments are closed.