شاہدآفریدی کے بیان پر بھارتی میڈیا نے ہربھجن اوریوراج کو ملزم بنا دیا
فوٹو: فائل
اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام) شاہد آفریدی جیسے بیٹنگ کرتے سب کی ہدایات کے باوجود جارحانہ پن سے باز نہیں آتے تھے ایسی طرح لالہ سچ بولنے سے بھی نہیں کتراتے، ایسا ہی ایک سچ آزاد کشمیر جا کر بولا تو بھارتی میڈیا نے ہربھجن اور یوراج کو گھیر کر ملزم بنا دیا اور ان سے زبردستی ردعمل لیا۔
سکھ کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے ہر بھجن سنگھ جو کہ خود بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی کے تعصب سے واقف بھی ہیں اور سکھو ں پر مظالم کا بھی انھیں پتہ ہے لیکن وہ بھارتی اینکر کے پریشر میں آگئے۔ اینکران سے ایسے سوالات کررہا تھا جیسے کو ئی ملزم کٹہرے میں کھڑا ہو، ہر بھجن کوشش کے باوجود اخلاقی جرات کا مظاہرہ نہ کرسکے اور آفریدی فاونڈیشن کو دی امداد پر معافی مانگ لی۔
اور دفاعی انداز اپناتے ہوئے بولے کہ وہ اب کبھی شاہد آفریدی اور پاکستان کے کسی بھی فرد کی حمایت نہیں کریں گے،اسی طرح یوراج سنگھ بھی بھارتی میڈیا کے سامنے بے بس دکھائی دیئے او ر انھوں نے بھی آئندہ مدد نہ کرنے کا اعلان کیا۔
شاہدآفریدی سے ہمیشہ سوشل میڈیا پر لڑنے والے گوتم گمبھیر، شیکھردھون اور سریش رائنا نے بھی حقیقت سے آنکھیں پھیرتے ہوئے بھارتی انتہاپسندوں کو خوش کرنے کی کوشش کی اور آفریدی کو سوشل میڈیا پر تنقید کا نشانہ بنایا۔
بوم بوم شاہد خان آفریدی نے آزاد کشمیرمیں راشن تقسیم کرنے کی تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں سات لاکھ فوج رکھنے پر بھارتی وزیراعظم مودی کو بزدل کہا تھا ۔
شاہد آفریدی نے بھارت کے پکڑے گئے پائلٹس ابھی نندن اور ناچی کیتا کو چوزے کہہ کر مخاطب کیا اور کہا ہم نے تو چوزے پکڑے تھے اور چائے پلا کر بہت مناسب انداز سے واپس بھیج دیئے۔
شاہد آفریدی نے کہا کہ کورونا وائرس سے بھی بڑی بیماری مودی کے دل و دماغ میں ہے اور وہ بیماری مذہب کی بیماری ہے، ایک عرصے کشمیریوں پر ہونے والے ظلم کا حساب مودی کو دنیا اور آخرت دونوں میں دینا پڑے گا،بوم بوم آفریدی کا کہنا تھا کہ مودی دلیر بننے کی کوشش کرتا ہے مگر ہے بہت بڑا ‘ڈرپوک ۔
Comments are closed.