حلیمہ سلطان سمیت ،ارطغرل غازی کی پوری ٹیم پاکستان آنے کو تیار

فوٹو:فائل

انقرہ(ویب ڈیسک)ترکی کے ڈرامہ ’ارطغرل غازی‘ کی اداکارہ اسرا بلجک’حلیمہ سلطان‘ سمیت ڈرامے کی پوری کاسٹ پاکستان کا دورہ کرے گی کورونا وائرس کی صورتحال بہتر ہونے پرشیڈول طے ہوگا۔

ذرائع کے مطابق پاکستان میں ترکی کے ڈرامہ ، ارطغرل غازی کی شاندار کامیابی پر ڈرامے میں کام کرنے والے اداکاروں کی ٹیم بھی بہت پر تجسس ہے اور اداکاروں کے علاوہ ڈرامے کی تیاری میں شامل آفیشل بھی پاکستان آئیں گئے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس تاریخی ڈرامے کے کردار پاکستان آکر اپنے مداحوں کے روبرو آنا چاہتے ہیں جب کہ اس دورے سے دونوں ممالک میں ثقافتی تعلقات کو بھی فروغ ملے گا،امید کی جارہی ہے کہ رواں سال ہی یہ ٹیم پاکستان آئے گی۔

کوروناوباء کے خاتمہ کے فوری بعد یہ اداکار پاکستان آنے کے خواہش مند ہیں ان میں سے بعض نے ترک حکومتی حکام کو پاکستان کے دورے کی خوائش سے آگاہ کردیاہے حالات بہتر ہوتے ہی ان کے پاکستان کے دورہ کا شیڈول طے ہوگا ۔

پاکستانی مداحوں نے’ارطغرل غازی‘ کی کاسٹ کو سوشل میڈیا پر ڈھونڈ لیاہے اور پاکستانیوں کی بڑی تعداد ان کے ٹوئٹر اور انسٹاگرام اکاؤنٹس کو فالو کر کے ان کی ہر پوسٹ پر پسندیدگی کا اظہار بھی کررہے ہیں۔

حلیمہ سلطان کا کردار ادا کرنے والی اداکارہ اسرا بلجک نے انسٹاگرام پر ایک پاکستانی مداح کے جواب میں کہا کہ وہ پاکستانیوں کی محبت پر بہت پر جوش ہیں اور پاکستان آنا چاہتی ہوں۔

https://www.instagram.com/p/CASvq4flSDN/?utm_source=ig_web_copy_link

ترکی کے اس ڈرامہ سیریز کو لوگ ارطغل کی بہادری، مضبوط ایمان، حوصلہ اور کہانی کی تاریخی اہمیت کے پیش نظر پسند کررہے ہیں اور اس ڈرامے میں پہلی بار قرآن پاک کی آیات، احادیث اور اسلامی تعلیمات کا پرچار کیا گیا ہے۔

پاکستان کے بعض اداکار جیلسی میں اس ڈرامہ پر تنقید کررہے ہیں ، کچھ اپنا ڈرامہ اور اپنی ثقافت کی بات بھی کرتے ہیں حالانکہ مسلمانوں کیلئے کوئی الگ سے ثقافت نہیں ہوتی بلکہ اسلامی فاتحین سب کیلئے برابر ہوتے ہیں۔

پاکستان میں عشقیہ ڈراموں کے رائٹر خلیل الرحمان قمر کو بھی یاد آئی ہے کہ تاریخی اہمیت پر ڈرامہ لکھنا اور پیش کرنا پاکستان میں ایک خلا تھا جسے ترکی کے ڈرامہ نے پورا کیا ہے تو انھیں بھی اس طرز کا سکرپٹ لکھنا یاد آ گیاہے۔

فلمی سکرین پر سابق ہیروئن ریما، سابق ہیرو شان ، اوٹ پٹانگ مارنے والے یاسر حسین ایسے اداکاروں نے بے تکے دلائل دے کر اس تاریخی ڈرامے پر تنقید کی ہے۔

Comments are closed.