موبائل فونز کی تصدیق کیلئے نیا نظام متعارف
اسلام آباد (ویب ڈیسک) پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے موبائل فونز کی تصدیق کے لیے نیا نظام متعارف کروا دیا۔ صارفین کے زیر استعمال رجسٹرڈ اور غیر رجسٹرڈ موبائل فونز بدستورکام کرتے رہیں گے۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے مطابق ملک میں کسی بھی نیٹ ورک پر چلنے والے موبائل فونز کو سسٹم سے لنک کر دیا گیا ہے۔
اس حوالے سے دنیا نیوز کی رپورٹ کے مطابق رجسٹرڈ نہ ہونے والے موبائل بھی کام کرتے رہیں گے۔ پی ٹی اے کے پاس ایسے فونز کا آئی ایم ای آئی ڈیٹا بیس موجود ہے۔ ایسے صارفین جنھیں ایس ایم ایس رجسٹریشن کے دوران ویلیڈ کا میسج موصول ہوا انہیں کمپلائنٹ کیٹگری میں شامل کر لیا گیا ہے۔
پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ نئے نظام سے موبائل فونز کی غیر قانونی درآمد رُک جائے گی، عوام کے لیے ایس ایم ایس کے ذریعے آگاہی مہم جاری رہے گی۔
تصدیق کرانے کا طریقہ کار
اپنے موبائل کا IMEI نمبر چیک کرنے کے لیے *#06#ڈائل کریں اور اسکرین پر لکھے نمبر کو میسج میں لکھ کر 8484 پر بھیجیں، اسی طرح ان نمبرز کو ویب سائٹ اور اینڈرائیڈ ایپلیکشن پر بھی چیک کیا جاسکتا ہے۔
تینوں طریقوں سے رجسٹریشن چیک کرنے پر پی ٹی اے کی جانب سے صارف کو جواب میں درج ذیل میں سے کوئی ایک پیغام موصول ہوگا۔
پہلا: آئی ایم ای آئی کمپیلینٹ (IMEI Compliant) یعنی صارف کا موبائل نیٹ ورک سے رجسٹرڈ اور تصدیق شدہ ہے، یہ موبائل بلاک نہیں ہوگا۔
دوسرا: ویلڈ آئی ایم ای آئی (Valid IMEI) یعنی صارف کے موبائل کا IMEI کوڈ GSMA سے تصدیق شدہ ہے مگر PTA میں اس کا کوئی ریکارڈ نہیں لہذا اسے رجسٹرڈ کروائیں وگرنہ یہ 20 اکتوبر کے بعد قابل استعمال نہیں ہوگا۔
تیسرا: ان ویلڈ آئی ایم ای آئی (Invalid IMEI) یعنی صارف کا موبائل GSMAاور PTA دونوں سے رجسٹرڈ اور منظور شدہ نہیں ہے کیونکہ آپ جعلی IMEI والا موبائل استعمال کررہے ہیں جو 20 کے بعد کالنگ کے لیے استعمال نہیں ہوگا۔
گوگل پلے اسٹور ایپلیکشن لنک: https://play.google.com/store/apps/details?id=pk.gov.dirbs.dvspublic …
ویب سائٹ لنک: https://dirbs.pta.gov.pk/
موبائل ایپلیکیشن یا ویب سائٹ کے ذریعے تصدیق کرنے والے صارفین اپنا IMEI نمبر ایپلیکیشن کے سرچ باکس میں لکھ کر submit کا بٹن دبائیں۔
موبائل فون کے صارفین اسٹار ہیش زیرو سکس ہیش ملا کر موصول ہونے والا آئی ایم ای آئی نمبر ایٹ فور ایٹ فور پر بھجوا کر اپنے موبائل کی تصدیق کرسکتے ہیں۔
Comments are closed.