وزرائے اعلیٰ کا قومی اقتصادی کونسل سے واک آوٹ، مشترکہ پریس کانفرنس
اسلام آباد(ویب ڈیسک )تین صوبوں نے قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس میں پی ایس ڈی پی کی مخالفت کردی، بلوچستان ، کے پی کے اور سندھ کے وزرائے اعلیٰ کا اجلاس سے واک آوٹ کردیا۔
قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس میں اتفاق رائے نہ ہوا تو تین صوبوں کے وزرائے اعلی نے اجلاس سے واک کیا پھر نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس میں اپنا اپنا موقف دہرایا۔۔
وزرائے اعلی ٰ کا یہ بھی کہنا تھا کہ وفاقی حکومت آئندہ بجٹ پیش نہیں کرسکتی ۔ صرف ضمنی بجٹ پیش کرسکتی ہے۔۔ ترقیاتی منصوبوں کیلئے بجٹ مختص کرنے کی مخالفت کی گئی۔۔
وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھاقومی اقتصادی کونسل آئینی ادارہ ہے۔قومی اقتصادی کونسل کے 13 ممبران میں سے9 ارکان موجود تھے،موجودہ حکومت کی جانب سے پورے سال کے پی ایس ڈی پی مخالفت کی۔
مراد علی شاہ نے کہاقومی اقتصادی کونسل میں کہا گیا کہ آپکی منظوری کی ضرورت نہیں۔انھوں نے کہا وفاقی حکومت غیر آئینی اقدامات کر رہی ہے۔اس پرقومی اقتصادی کونسل سے تینوں وزرائے اعلی نے واک آوٹ کیا ہے۔
قومی اقتصادی کونسل سے آئندہ سال پی ایس ڈی پی منظور نہیں کیا گیا۔۔ہمارے واک آوٹ کے بعد کورم ٹوٹ گیاتھا۔
وزیر اعلی کے پی کے پرویز خٹک نے کہاآئندہ سال کا پی ایس ڈی پی دینا حکومت کا اختیار نہیں۔۔پی ایس ڈی پی میں اپنی مرضی کے منصوبے ڈالے گئے۔ ۔۔حکومت کے پاس اختیار نہیں کہ اگلی حکومت کا بجٹ بنائے۔
وزیراعلی بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے کہاحکومت نے پانچ بجٹ پیش کیے ابھی تین مہینے کا بجٹ پیش کرئے۔۔وفاقی حکومت نے ترقیاتی بجٹ میں گزشتہ سال کے منصوبوں کو نیا بنا کر پیش کیا۔
Comments are closed.