چینی بھی مہنگی، دکانداروں کا مزاحیہ جواب، تبدیلی سرکار سے پوچھئے
فوٹو : فائل
اسلام آباد (زمینی حقائق ڈاٹ کام ) آٹے کے بعد چینی کی قیمت میں بھی اضافہ کردیا گیا، گندم کے بحران کی آڑ میں شوگر مافیا نے چینی کے نرخ بھی بڑھا دئیے ہیں۔
ملک میں کرشنگ سیزن جاری ہونے کے باوجود 100کلو چینی کی بوری 500روپے مہنگی کردی گئی جس کے نتیجے میں ایک بوری کی قیمت 6ہزار8سو60سے بڑھاکر 7ہزار3سو40روپے کردی گئی۔
اس حوالے سے تازہ ترین میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ فی کلو چینی ہول سیل میں 75روپے جبکہ پرچون میں 80روپے کلو تک فروخت ہونے لگی ہے۔
عالمی مارکیٹ میں چینی کے ریٹ 50روپے فی کلو سے بھی کم ہیں اور اس ریٹ پر عالمی منڈیوں سے خریدی گئی چینی پاکستانی مارکیٹ میں 100کلو بوری 5ہزار800روپے کی پڑے گی۔
ملک میں چینی، آٹا، دالوں سمیت کھانے پینے کی دیگر اشیاء پر حکومتی و انتظامی پرائس کنٹرول کمیٹیوں کا کنٹرول نہ ہونے کے برابر ہے ہر شہر، قصبہ اور گلی محلوں تک ان اشیاء کی الگ الگ قیمتیں وصول کی جارہی ہیں.
دکانداروں نے گراں فروشی کی حد کردی، کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں خود ساختہ اضافہ کررہے ہیں اور نرخ بڑھنے کے سوال پر مزاحیہ جواب ملتا ہے تبدیلی سرکار سے پوچھئے.
اس حوالے سے جب وفاقی دارالحکومت حکومت کے ماڈل ویلیج فراش ٹاون کے ایک دکاندار سے 70 روپے آٹا اور چینی مہنگی ہونے کا سوال کیا گیا تو ان کا جواب تھا تبدیلی سرکار.
ملک بھر میں مہنگائی کی خطرناک لہر ہے،پبلک ٹرانسپورٹ، میڈیکل سٹوز ہوں یا ضروریات زندگی کی دیگر چیزیں بیچنے والے، سب تبدیلی سرکار کا طنز کر کے دونوں ہاتھوں سے عوام کو لوٹ رہے ہیں.
Comments are closed.