اپویشن کی وجہ سے کشمیر ایشو پیچھے چلا گیا، چڑھائی کی توکارروائی کرینگے، پرویز خٹک

اسلام آباد(ویب ڈیسک)حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ پرویز خٹک نے کہا ہے اگر اپوزیشن نے اسلام آباد پر چڑھائی کی تو اس کے خلاف بھرپور کارروائی ہوگی۔

اسلام آباد میں وفاقی وزیر شفقت محمود کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا ہم جمہوری لوگ ہیں اور بات چیت پر یقین رکھتے ہیں،  تمام اپوزیشن جماعتوں کو پیغام بھیجا ہے کہ مذاکرات کی ٹیبل پر آئیں.

پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کے پاس کوئی ڈیمانڈ ہے تو آکر بات کرے، مذاکراتی میز پر نہیں آئیں گے تو اس سے افراتفری ہوگی جس کی ذمہ داری اپوزیشن پر ہوگی، حکومتی ایکشن کے بعد ہمیں الزام نہ دیا جائے۔

انھوں نے کہا اگر اپوزیشن والے مہنگائی کی بات کریں تو ہم بھی بات کے لئے تیار ہیں لیکن وزیراعظم کا استعفیٰ  ناممکن بات ہے، اپوزیشن کو ڈر ہے کہ عمران خان نے 5 سال گزار لیے تو ان کا کیا ہو گا، وزیراعظم سے استعفے کے مطالبے کا مطلب ہے یہ چڑھائی کرنا چاہتے ہیں.

وزیر دفاع رابرٹ گیٹس نے کہا حکومت کسی کا جانی و مالی نقصان نہیں چاہتی، اگر اسلام آباد پر چڑھائی ہوئی یا کسی نے حکومت کو چیلنج کیا تو حکومت اپنی رٹ قائم کرے گی اور بھرپور ایکشن لیا جائے گا، پاکستان کا آئین کہتا ہے مسلح جتھوں کی اجازت نہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ اپوزیشن انتخابی دھاندلی کا کوئی ثبوت پیش نہیں کرسکی، کوئی ایک کاغذ ہی سامنے لے آئے، یہ لوگ بات چیت کے لئے تیار نہیں ، لگتا ہے سامنے کچھ اور پیچھے کچھ اور ہے.

اپویشن کی وجہ سے کشمیر ایشو پیچھے چلا گیا ہے بھارتی چینل کھولیں تو لگتا ہے وہ ہماری صورتحال سے خوش ہورہے ہیں، انہوں نے مودی کو خوش کرنا اور ملک دشمنی کرنی ہے تو ہم ان سے بات نہیں کریں گے۔

َانھوں نے کہا کوئی غلطی فہمی میں نہ رہے کہ حکومت کو کوئی خطرہ ہے، ہم نے ساری عمر جلسے جلوس دیکھے، اپوزیشن والے اسلام آباد زبردستی آنا چاہتے ہیں تو اس کا مطلب ہے یہ ڈکٹیٹر بننا چاہتے ہیں، ملک کے بچاؤ کے لیے ہر حد تک جائیں گے، اس کے بعد جو ہو گا وہ پھر آپ سب دیکھیں گے۔

وفاقی وزیر شفقت محمود کا کہنا تھا کہ مولانا کے کچھ بندے مدارس کے بچوں کو سیاست میں گھسیٹنا چاہتے ہیں، گزارش ہے مدارس کے بچوں کو سیاست میں نہ لایا جائے، مولانا فضل الرحمان کی ویڈیوز دیکھی ہیں وہ اداروں پر حملے کی تیاری کر رہے ہیں، یہ برداشت نہیں کیا جائے گا، ہمیں کوئی خوف نہیں  صرف پاکستان کی خاطر بات کر رہے ہیں۔

Comments are closed.