امریکہ کاسعودی عرب میں مزید 3 ہزار فوجی تعینات کرنے کا اعلان

واشنگٹن(نیٹ نیوز) امریکا کا سعودی عرب میں اضافی 3 ہزار فوجیوں کی تعیناتی کا اعلان،امریکی وزیر دفاع مارک ٹی ایسپر نے وقت کی ضرورت قرار دیا.

اس حوالے سے برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز نے امریکا کی طرف سے سعودی عرب میں اضافی فوجی دستے بھیجنے کی خبر دی ہے۔

ذرائع کے مطابق امریکی افواج کی تعداد میں اضافے کا فیصلہ گذشتہ ماہ سعودی عرب کی آئل تنصیبات پر ہونے والے میزائل حملوں کے بعد کیا گیا ہے۔

امریکی محکمہ دفاع کے مطابق امریکا کی جانب سے سعودی عرب میں دو اضافی فائٹر اسکواڈرن، ایک ائیر  ونگ اور ائیر ڈیفنس اہلکاروں کو تعینات کیا جارہا ہے۔

امریکی وزیر دفاع مارک ٹی ایسپر نے پریس کانفرنس میں تصدیق کی کہ مئی سے خطے میں جاری کشیدگی کے پیش نظر امریکا نے سعودی عرب میں اضافی 3 ہزار امریکی فوجیوں اور دو  ٹرمینل ہائی الٹیٹیوڈ ایریا ڈیفنس سسٹم (تھاڈ) بیٹریز بھیجنے کا فیصلہ کیا۔

مارک ٹی ایسپر نے کہا سعودی عرب میں تعینات کیے جانے والے امریکی فوجیوں کی مجموعی تعداد 14 ہزار کے قریب ہوجائے گی،رائٹرز کے مطابق آئندہ چند ہفتوں میں امریکی فوجی دستوں کی سعودی عرب روانگی کا عمل شروع ہوجائے گا۔

یاد رہے کہ 14 ستمبر 2019 کو سعودی عرب کی دو بڑی آئل فیلڈز پر حملے کیے گئے تھے جن میں آرامکو کمپنی کے بڑے آئل پروسیسنگ پلانٹ عبقیق اور مغربی آئل فیلڈ خریص شامل ہیں۔

ان حملوں کی ذمہ داری یمن کے حوثی باغیوں نے قبول کی تھی لیکن سعودی عرب اور امریکا ان حملوں کی ذمہ داری ایران پر عائد کرتے ہیں جب کہ ایران ایسے کسی بھی اقدام کی تردید کرتارہا ہے۔

سعودی عرب میں آئل تنصیبات پر حملوں کے بعد امریکی صدر نے ایران پر انتہائی سخت پابندیاں عائد کرنے کا بھی اعلان کیا تھا جب کہ انہوں نےاشارہ دیا کہ وہ فوجی تصادم نہیں چاہتے۔

گذشتہ ماہ  امریکی فوجی حکام نے سعودی عرب میں فوجیں بھیجنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے مدد کی درخواست کی تھی۔

امریکی افواج ان ممالک کے فضائی اور میزائل ڈیفنس میں بہتری لائیں گی اور امریکا دونوں اقوام کے لیے فوجی سازو سامان کی ترسیل تیز کرے گا۔

Comments are closed.