سابق ڈی جی پارکس کراچی کے محل سے 10 ارب کی اشیاء برآمد،نئے نئے انکشافات

کراچی (ویب ڈیسک) سابق ڈی جی پارکس کراچی اور میئر کراچی وسیم اختر کے مشیر لیاقت قائم خانی کے محل سے 10 ارب روپے مالیت کی اشیاء برآمد ہونے کے بعد نئے نئے انکشافات ہو رہے ہیں ۔

ذرائع کے مطابق لیاقت قائم خانی نے پارکس میں جعلی کام کرانے کے لیے جعلی کمپنیاں بنائی ہوئی تھیں، جعلی کمپنیوں کے نام پر فنڈز ریلیز کئے جاتے تھے جس سے کسی کو کوئی حصہ نہیں دیا جاتا تھا۔

205089 6597785 updates

نیب نے گزشتہ روز سابق ڈی جی پارکس کے ایم سی لیاقت قائم خانی کو حراست میں لیا تھا اور کراچی میں ان کے محل  پر چھاپے کے دوران کئی لگژری گاڑیاں، سونے و ہیرے کے قیمتی جواہرات، جدید ترین اسلحہ اور لاکرز بھی برآمد ہوئے تھے۔

ذرائع کے مطابق لیاقت قائم خانی کے خلاف تین مزید ریفرنسز بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، لیاقت قائم خانی پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے اور کرپشن اور جعلی دستاویزات کے ریفرنس بھی دائر ہوں گے۔

ذرائع کے مطابق لیاقت قائم خانی کے محل نما گھر سے برآمد دستاویزات سے کے ایم سی کے محکمہ باغات سے متعلق اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔

نیب ذرائع کے مطابق لیاقت قائم خانی نے 20 سالوں میں کراچی کے 71 پارکس کو صرف کاغذات میں بنایا اور سابق ڈی جی پارکس نے ایک ارب سے زائد روپے ہڑپ کر لیے۔

ذرائع کے مطابق کرپشن کے پیسے کے ایم سی افسران، سابق عہدیداروں اور اہم سیاست دانوں کو بھی حصہ دینے کا انکشاف ہوا ہے۔

205089 8234803 updates

لیاقت قائمخانی نے اسسٹنٹ ڈائریکٹر کے عہدے سے ملازمت کا آغاز کیا اور ان کی آخری تنخواہ سوا لاکھ روپے وصول کی تھی۔ لیاقت قائمخانی 2007 سے غیر قانونی طور پر کے ایم سی کے مشیر باغات تھے.

گریڈ 21 میں ریٹائرمنٹ کے بعد کے ایم سی سے ایک لاکھ روپے پینشن بھی وصول کرتے تھے۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ لیاقت قائم خانی کے گھر سے برآمد سونے کی اشیاء کی مالیت 15 کروڑ سے زائد ہے جب کہ گھر سے برآمد کے ایم سی دستاویزات میں باغ ابن قاسم کے فنڈز کی فائلیں بھی شامل ہیں۔

Comments are closed.