توہین عدالت، ڈپٹی کمشنر کیخلاف جسٹس بابرستارکافیصلہ چیف جسٹس سرفرازڈوگرنے پلٹ دیا
فوٹو : فائل
اسلام آباد : توہین عدالت، ڈپٹی کمشنر کیخلاف جسٹس بابرستارکافیصلہ چیف جسٹس سرفرازڈوگرنے پلٹ دیا، چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس اعظم خان نے جسٹس بابر ستار کا فیصلہ کالعدم قرار دیا،توہین عدالت کے اس کیس میں جسٹس بابر ستار ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عرفان نواز کو 6 ماہ، ایس ایس پی آپریشنز کو 4 ماہ قید کی سزا سنائی تھی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے عدالتی حکم کے باوجود تھری ایم پی او جاری کرنے پر توہین عدالت کیس میں ڈپٹی کمشنر اسلام آباد اور ایس ایس پی آپریشنز کو دی گئی سنگل بنچ کی توہینِ عدالت کی سزا کالعدم قراردے دی ہے۔
اسی فیصلہ میں عدالت نے ایس ایس پی آپریشنز ملک جمیل ظفر کو چار اور ایس ایچ او کو دو ماہ قید کی سزا سنائی تھی ان افسران کو عدالتی حکم کی خلاف ورزی میں تھری ایم پی او آرڈر جاری کرنے پر توہینِ عدالت کی سزا سنائی گئی۔
ڈپٹی کمشنر اسلام آباد توہین عدالت کے مرتکب قرار، 6 ماہ قید کی سزا
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے اپنی ہی عدالت کے توہین عدالت کے مقدمہ کو پلٹ دیا اوردورکنی بنچ نے غیر قانونی گرفتاریوں کے کیس میں توہین عدالت پر ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عرفان نواز کو 6 ماہ قید کی سزا ختم کردی ہے۔
واضح رہے یہ فیصلہ گزشتہ سال یکم مارچ کو کیا گیا تھا اوراسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وفاقی وزیر شہریار آفریدی اور شاندانہ گلزار کی غیر قانونی گرفتاریوں کے کیس میں توہین عدالت پر ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عرفان نواز کو 6 ماہ، ایس ایس پی آپریشنز کو 4 ماہ اور ایس ایچ او کو 2 ماہ قید کی سزا سنائی۔
متذکرہ کیس میں آئی جی اسلام آباد، ڈی سی اسلام آباد، ایس ایس پی آپریشنز اور ایس پی صدر عدالت میں پیش ہوئے تھے اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس بابرستار پر مشتمل سنگل بنچ کے فیصلے میں کہا گیا تھا کہ ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عرفان نواز میمن، ایس ایس پی آپریشنز ملک جمیل ظفر توہین عدالت کے مرتکب قرار پائے گئے ہیں۔
Comments are closed.