جوڈیشل افسران کو آر او لگانے اور ہر حلقے کیلئے الگ ریٹرننگ افسر کی شرط ختم کرنے کی تجویز
فوٹو : فائل
اسلام آباد : الیکشن کمیشن آف پاکستان نے آئندہ عام انتخابات کے لیے جوڈیشل افسران کو ریٹرننگ افسر (آر او) تعینات کرنے اور ہر انتخابی حلقے کے لیے الگ ریٹرننگ افسر مقرر کرنے کی شرط ختم کرنے کی تجویز حکومت کو بھجوا دی ہے۔
سفارشات میں الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت الیکشن ایکٹ میں ترمیم کرے تاکہ ہائیکورٹس کو پابند کیا جا سکے کہ وہ انتخابات کے لیے جوڈیشل افسران بطور آر او فراہم کریں۔
کمیشن کا مؤقف ہے کہ جوڈیشل افسران کو قانون اور انتخابی امور کی زیادہ سمجھ ہوتی ہے، جبکہ گزشتہ انتخابات میں بیوروکریسی سے تعلق رکھنے والے افسران کی انتخابی ڈیوٹی کے لیے دستیابی ایک بڑا چیلنج رہی۔
مزید برآں، الیکشن کمیشن نے یہ بھی تجویز دیا ہے کہ ہر حلقے کے لیے الگ ریٹرننگ افسر تعینات کرنے کی شرط ختم کی جائے۔
کمیشن کے مطابق اس شرط کے باعث متعدد انتظامی مسائل پیدا ہوئے۔ تجویز میں کہا گیا کہ قومی اسمبلی کے ایک حلقے کے تحت آنے والے صوبائی اسمبلی کے حلقوں کے لیے ایک ہی ریٹرننگ افسر تعینات کرنے کی اجازت ہونی چاہیے۔
یہ سفارشات الیکشن کمیشن نے باضابطہ طور پر حکومت کو ارسال کر دی ہیں، تاکہ آئینی و قانونی ترمیم کے ذریعے ان پر عملدرآمد ممکن بنایا جا سکے۔
جوڈیشل افسران کو آر او لگانے اور ہر حلقے کیلئے الگ ریٹرننگ افسر کی شرط ختم کرنے کی تجویز
Comments are closed.