سپریم کورٹ رولز 2025 نافذ، چیف جسٹس کا عدالتی نظام میں ’ڈیجیٹل انقلاب‘ کا اعلان

53 / 100 SEO Score

فوٹو : فائل 

اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی نے عدالتی نظام کی بہتری اور اصلاحات پر سپریم کورٹ، ہائی کورٹس، ضلعی عدلیہ سمیت تمام اداروں اور ججز کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدلیہ میں حالیہ اصلاحات ادارہ جاتی تعاون کا نتیجہ ہیں اور یہ ایک نئے دور کا آغاز ہیں۔

سپریم کورٹ کے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق چیف جسٹس نے مؤقف اختیار کیا کہ اصلاحات کا مقصد ایسا نظامِ انصاف تشکیل دینا ہے جو بروقت، شفاف اور عوام دوست ہو۔ 45 سال بعد سپریم کورٹ رولز 2025 کے نفاذ کے ساتھ عدالتی نظام ڈیجیٹل دور میں داخل ہو گیا ہے، جس کا بنیادی مقصد شفافیت، تیز انصاف اور ٹیکنالوجی پر مبنی سہولیات کی فراہمی ہے۔

اعلامیہ میں بتایا گیا کہ سال 2025 میں 22 ہزار 848 مقدمات دائر ہوئے جبکہ 27 ہزار 228 مقدمات نمٹائے گئے۔ مجموعی زیرِ التوا مقدمات کی تعداد 60 ہزار 410 سے کم ہو کر 55 ہزار 951 رہ گئی۔ سزائے موت، عمر قید، خاندانی، ٹیکس اور سروس سے متعلق مقدمات کو ترجیحی بنیادوں پر نمٹایا گیا۔

مزید کہا گیا کہ عدالتی کارکردگی کی نگرانی کے لیے جوڈیشل ڈیش بورڈ کا اجرا کیا گیا، جبکہ ایکسیس ٹو جسٹس ڈویلپمنٹ فنڈ کے تحت 1.64 ارب روپے کے ریکارڈ فنڈز جاری کیے گئے۔ جوڈیشل کونسل نے ایک سال میں 130 شکایات نمٹائیں، جب کہ جوڈیشل کمیشن آف پاکستان سیکریٹریٹ بھی قائم کیا گیا۔

اعلامیہ کے مطابق جوڈیشل کمیشن کے 31 اجلاسوں میں 53 ججز کی تقرری کی سفارش کی گئی، جس سے عدالتی نظام میں شفافیت اور کارکردگی مزید بہتر ہوئی۔

سپریم کورٹ رولز 2025 نافذ، چیف جسٹس کا عدالتی نظام میں ’ڈیجیٹل انقلاب‘ کا اعلان

Comments are closed.