بجلی کےسلیبزریٹ پر نظرثانی کے دعویٰ کے باوجود 200 سے 201 یونٹ نرخ کاظالمانہ فیصلہ واپس نہ لیاگیا

بجلی کےسلیبزریٹ پر نظرثانی کے دعویٰ کے باوجود 200 سے 201 یونٹ نرخ کاظالمانہ فیصلہ واپس نہ لیاگیا
57 / 100 SEO Score

فوٹو : فائل

اسلام آباد : حکومت کی جانب سے بجلی کےسلیبزریٹ پر نظرثانی کے دعویٰ کے باوجود 200 سے 201 یونٹ نرخ کاظالمانہ فیصلہ واپس نہ لیاگیا، بلکہ ایک بار 201 سے اوپر یونٹ پر 6 ماہ اسی اوسط سے بل بھیجنے کا سلسلہ جاری ہے۔

اس سے قبل جولائی میں حکومت کی طرف سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر سلیبزریٹس پر نظرثانی کی جارہی ہےتاہم دو ماہ گزرنے کے باوجود سلیبزریٹ کاظالمانہ نفاذ جاری ہے۔

سلیبزریٹ کے مطابق اگر کسی نے گرمیوں میں اے سی استعمال کرلیا یا زیادہ بجلی استعمال کرکے 200 سے 201 یونٹ یا 300 سے 301 یونٹ استعمال کرلی تو پھر اگلے چھ مہینے وہ اس کی سزا بھگتے گااور اوسطاًٰ بل اسی حساب سے آتاہے۔

وفاقی حکومت نے یکم جولائی 2024 سے بجلی کے اوسط بنیادی ٹیرف میں 5 روپے 72 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دے دی جبکہ وفاقی حکومت کی جانب سے بجلی کے گھریلو صارفین کےلیے تجویز کردہ مختلف سلیبز پر اضافے کی تفصیلات  طے کی گئی تھیں۔ 

اس حوالے سے روزنامہ جنگ کی رپورٹ کے مطابق کے مطابق وفاقی کابینہ نے گھریلو صارفین کےلیے بجلی کا فی یونٹ بنیادی ٹیرف 48 روپے 84 پیسے تک مقرر کردیا۔ فی یونٹ بنیادی ٹیرف میں 3 روپے 95 پیسے سے 7 روپے 12 پیسے تک اضافہ منظور کیا گیا ۔ 

نان پروٹیکٹڈ گھریلو صارفین کےلیے 1 سے 100 یونٹ استعمال پر ٹیرف 7.11 روپے اضافے سے 23.59 روپے مقرر کیا گیا جبکہ ماہانہ 101 سے 200 یونٹ پر استعمال پر فی یونٹ 7.12 روپے اضافے سے 30.07 روپے مقرر کیا گیا ۔ 

ماہانہ 201 سے 300 یونٹ تک کا بجلی ٹیرف 7.12 روپے اضافے سے 34.26 روپے مقرر کیا گیا جبکہ ماہانہ 301 سے 400 یونٹ پر ٹیرف 7.02 روپے اضافے سے فی یونٹ ٹیرف 39.15 روپے مقرر کیا گیا ۔ 

ماہانہ 401 سے 500 یونٹ 6.12 روپے اضافے سے 41.36 روپے فی یونٹ مقرر کیا گیا ۔ اسی طرح ماہانہ 501 سے 600 یونٹ استعمال پر ٹیرف 6.12 روپے اضافے سے 42.78 روپے مقرر کیا گیا ۔ 

ماہانہ 601 سے 700 یونٹ پر بجلی ٹیرف 6.12 روپے اضافے سے 43.92 روپے فی یونٹ مقرر کیا گیا جبکہ ماہانہ 700 یونٹ سے زیادہ کا ٹیرف 6.12 روپے اضافے سے 48.84 روپے مقرر کیا گیا ۔ 

ماہانہ 50 یونٹ تک لائف لائن صارفین کےلیے فی یونٹ 3.95 روپے برقرار رکھنے کی تجویز دی گئی  جبکہ ماہانہ 51 سے 100 یونٹ تک لائف لائن صارفین کےلیے فی یونٹ 7.74 روپے برقرار رکھنے کی تجویز دی گئی۔ 

ایک  سے 100 یونٹ تک پروٹیکٹڈ صارفین کا ٹیرف 3.95 روپے اضافے سے 11.69 روپے فی یونٹ مقرر کرنے کی تجویز دی گئی جبکہ 101 سے 200 یونٹ استعمال پر پروٹیکٹڈ صارفین کا ٹیرف 4.10 روپے اضافے سے 14.16 روپے فی یونٹ مقرر کیا گیا ۔ 

بجلی کے سلیز ریٹ کے اس ظالمانہ نظام کے نفاذ کے باوجود جہاں حکومت نے عوام کی فریاد سننے سے انکار کیا ہوا ہے وہاں پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلی میں اپوزیشن بھی اس سنگین نوعیت کے فیصلے پر مجرمانہ خاموشی اختیارکررکھی ہے۔

آزاد کشمیر میں جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے احتجاج کے بعد اسی حکومت نے بجلی کے نرخ انتہائی کم کردیئے تھے جب کہ پاکستان میں ڈبل وصولی جاری ہے۔

Comments are closed.