وزیردفاع سرکاری وفد میں شامل خاتون کو نہیں جانتے،دفتر خارجہ کا بھی اظہارلاتعلقی

وزیردفاع سرکاری وفد میں شامل خاتون کو نہیں جانتے،دفتر خارجہ کا بھی اظہارلاتعلقی
51 / 100 SEO Score

فوٹو : سوشل میڈیا

اسلام آباد :اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس کے دوران پاکستانی وفد میں شامل خاتون شمع جونیجو کی موجودگی پر شدید تنازع کھڑا ہوگیا ہے۔ شمع جونیجو خود کو دفاعی تجزیہ کار قرار دیتی ہیں، تاہم بعض حلقے ان پر اسرائیل کی حمایت کا الزام بھی عائد کرتے رہے ہیں۔

جمعے کے روز وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے جنرل اسمبلی سے خطاب کیا تو شمع جونیجو ان کے پیچھے والی نشست پر بیٹھی نظر آئیں۔ ان کی یہ تصویر سامنے آتے ہی سوشل میڈیا پر ہنگامہ برپا ہوگیا ہے۔

صارفین نے سوال اٹھایا کہ اتنے اہم دورے اور عالمی سطح کے اجلاس میں ایک متنازع شخصیت کو کیوں پاکستانی وفد میں شامل کیا گیا۔

ڈاکٹر شمع جونیجو برطانوی نژاد پاکستانی سیاسی تجزیہ کار، صحافی اور وکیل ہیں جو پاکستان کی سیاست پر اپنے تبصروں اور تجزیوں کی وجہ سے شہرت رکھتی ہیں۔

عسکری اخلاقیات میں پی ایچ ڈی کرنے والی اور صحافت میں نمایاں خدمات کے اعتراف میں تمغہ امتیاز حاصل کرنے والی شمع جونیجو اکثر متنازع بیانات اور پالیسی مؤقف کے باعث تنقید کی زد میں رہی ہیں۔

وہ ماضی میں پاکستان اور اسرائیل کے تعلقات معمول پر لانے کی حمایت بھی کر چکی ہیں، جس کی بنیاد پر انہیں حساس نوعیت کے اجلاس میں شامل کرنے پر تنقید مزید بڑھ گئی۔

شدید عوامی ردعمل کے بعد وزیر دفاع خواجہ آصف نے شمع جونیجو سے کسی بھی قسم کی شناسائی سے انکار کیا جبکہ دفتر خارجہ نے بھی ان سے باضابطہ لاتعلقی کا اعلان کیا۔

شمع جونیجو کی تصویر وائرل ہونے کے بعد خواجہ آصف نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ دفتر خارجہ کا تھا کہ کون کہاں بیٹھے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’یہ خاتون کون ہیں، کیوں وفد میں شامل ہیں اور میرے پیچھے کیوں بیٹھی ہیں، ان سوالات کے جواب دفتر خارجہ ہی دے سکتا ہے۔‘

دوسری جانب اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کے دوران وزیراعظم نے جذباتی انداز اختیار کیا اور ڈائس پر مکّے برسا کر فلسطین کے حق میں بھرپور مؤقف پیش کیا۔

خواجہ آصف نے بھی واضح کیا کہ فلسطین کے ساتھ ان کی کمٹمنٹ ذاتی اور جذباتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین سے ان کے تعلقات ساٹھ سال پرانے ہیں۔

کہا جب وہ ابو ظہبی بینک میں خدمات سرانجام دے رہے تھے تو اس وقت فلسطینی دوست بنے اور آج بھی یہ تعلق قائم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل اور صیہونیت کے بارے میں ان کے خیالات نفرت کے سوا کچھ نہیں۔

وزیردفاع سرکاری وفد میں شامل خاتون کو نہیں جانتے،دفتر خارجہ کا بھی اظہارلاتعلقی

Comments are closed.