چینی بجلی گھروں کا مسئلہ حل نہ ہوسکا،ایم ایل ون کی جزوی فنانسنگ چین نے کمٹمنٹ مانگ لی
فوٹو : فائل
اسلام آباد: چینی بجلی گھروں کا مسئلہ حل نہ ہوسکا کیونکہ اسلام آباد ادائیگیوں کی مدت بڑھانا چاہتا ہے۔ ایم ایل ون کی جزوی فنانسنگ کے حوالے سے چین نے موجودہ آئی ایم ایف پروگرام کے تناظر میں اسلام آباد سے ایک خاص کمٹمنٹ مانگی ہے۔
بیجنگ میں ہونے والی چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کی 14ویں مشترکہ تعاون کمیٹی (جے سی سی) کا اجلاس جمعہ کو اختتام پذیر ہوگیا، جس کے ساتھ سی پیک فیز ٹو کا باضابطہ آغاز بھی ہوگیا۔
اس موقع پر پاک چین شراکت داری ایک نئے تاریخی مرحلے میں داخل ہوئی ہے۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ "یہ ترجیحات مل کر سی پیک کو صنعتی ترقی، ٹیکنالوجی، پائیداری اور مشترکہ خوشحالی کی راہداری میں بدل دیں گی۔
انہوں نے وضاحت کی کہ سی پیک فیز ٹو پانچ راہداریوں پر مبنی ہوگا جن میں ترقی، اختراع ، سبز ترقی، روزگار و زندگی اور علاقائی روابط شامل ہیں۔
جو پاکستان کے یوران 5Es فریم ورک (برآمدات، ای-پاکستان، توانائی و ماحولیات، مساوات و بااختیاری) سے ہم آہنگ ہوں گے۔
منصوبوں میں صنعتی تعاون، خصوصی اقتصادی زونز، زراعت کی جدید کاری، بحری وسائل کی ترقی، معدنیات کے بڑے منصوبے، ایم ایل ون ریلوے، قراقرم ہائی وے (کے کے ایچ) کی بحالی اور گوادر کی ترقی شامل ہیں۔
اجلاس کے دوران استغاثہ کے مطابق ایم ایل ون اور کے کے ایچ کی بحالی پر فوری عمل درآمد کی ضرورت پر زور دیا گیا تاکہ پاکستان اور چین کے درمیان بلا تعطل روابط قائم رہ سکیں۔
نجی ٹی وی جیو نیوز نے ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ چینی بجلی گھروں کا مسئلہ حل نہ ہوسکا کیونکہ اسلام آباد ادائیگیوں کی مدت بڑھانا چاہتا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم ایل 1 کی جزوی فنانسنگ کے حوالے سے چین نے موجودہ آئی ایم ایف پروگرام کے تناظر میں اسلام آباد سے ایک خاص کمٹمنٹ مانگی ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ ان منصوبوں کی جلد تکمیل پورے خطے کے لیے وسیع معاشی فوائد لائے گی۔
رفتار کو برقرار رکھنے کے لیے انہوں نے تجویز دی کہ فیز ٹو کے ابتدائی تین برسوں میں ہر چھ ماہ بعد جے سی سی اجلاس اور ہر سہ ماہی میں جوائنٹ ورکنگ گروپس کا اجلاس منعقد کیا جائے۔
چین کے نیشنل ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن کے وائس چیئرمین زو ہائی بئنگ اور دیگر حکام نے بھی اس اجلاس میں شرکت کی۔
احسن اقبال نے شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ 14ویں جے سی سی نہ صرف ماضی کا جائزہ ہے بلکہ مستقبل میں تعاون کو مزید گہرا کرنے اور مشترکہ خوشحالی پر مبنی سفر کی تجدید ہے۔
چینی بجلی گھروں کا مسئلہ حل نہ ہوسکا،ایم ایل ون کی جزوی فنانسنگ چین نے کمٹمنٹ مانگ لی
Comments are closed.