یورپی یونین کو چاول برآمدات معاملہ، افسران کے خلاف انکوائریوں پر سب کمیٹی قائم

54 / 100 SEO Score

فوٹو : فائل

اسلام آباد : یورپی یونین کو چاولوں کی کنسائمنٹس کے معاملے پر قائمہ کمیٹی میں تفصیلی غور کیا گیا، وزیر اعظم کی تشکیل کردہ کمیٹی کی انکوائری پر معطل افسر ڈاکٹر طارق بھی کمیٹی کے سامنے پیش ہوئے۔ انہوں نے مؤقف اپنایا کہ میری تعیناتی سے قبل کنسائنمنٹ منسوخ ہوئی لیکن سزا مجھے دی گئی۔

سیکرٹری فوڈ سیکورٹی نے کمیٹی کو بتایا کہ متعلقہ افسر کے خلاف دو انکوائریاں کی گئیں۔ ایک انکوائری رائس ایکسائٹمنٹ کے حوالے سے تھی جسے نمٹا دیا گیا جبکہ دوسری انکوائری 2005 سے 2025 تک لیبارٹری کے امور سے متعلق تھی، جس میں 49 افسران کے خلاف تحقیقات کی گئیں۔ اس میں بعض ریٹائرڈ افسران بھی شامل تھے۔

سیکرٹری نے مزید کہا کہ کیڈر افسران کے خلاف اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے کارروائی کی جبکہ ادارے کے افسران کے خلاف انکوائری وزارت نے کی۔ کچھ افسران کو ریلیف دیا گیا جبکہ بعض کے خلاف اقدامات اٹھائے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس انکوائری میں مجھے بھی شامل کیا گیا حالانکہ اس وقت میں وزارت میں تعینات ہی نہیں تھا۔ معاملہ اب تقریباً نمٹ چکا ہے۔

کمیٹی کے رکن ایمل ولی خان نے کہا کہ ایسے نہیں ہو سکتا کہ ان افسران کو نکال دیا جائے جن کا قصور ہی نہیں تھا۔ سلیم مانڈوی والا نے تجویز دی کہ معاملہ پیچیدہ ہے، اس پر ایک سب کمیٹی تشکیل دی جائے تاکہ تفصیلی جائزہ لیا جا سکے۔

قائمہ کمیٹی نے تجویز منظور کرتے ہوئے تین رکنی سب کمیٹی بنا دی جو پورے معاملے کی تفصیلی چھان بین کرے گی اور اپنی رپورٹ کمیٹی میں پیش کرے گی۔

یورپی یونین کو چاول برآمدات معاملہ، افسران کے خلاف انکوائریوں پر سب کمیٹی قائم

Comments are closed.