کرکٹ اور سیاست الگ رہنی چاہیے، پاک بھارت تعلقات میں نفرت بھارت سے شروع ہوئی،شاہد آفریدی
فوٹو : فائل
اسلام آباد : قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ کپتان کا کردار ہمیشہ قومی ٹیم میں بنیادی حیثیت رکھتا ہے اور کھلاڑیوں کو بہتر کارکردگی دکھانی چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی کارکردگی کی بنیاد پر قومی کھلاڑیوں کو گرین کیپ پہنا دینا درست نہیں، بلکہ ڈومیسٹک کرکٹ کو بہتر کرنے پر بھرپور توجہ دی جانی چاہیے۔
شاہد آفریدی نے چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ انہیں ڈومیسٹک کرکٹ کے معیار کو بہتر بنانے کی جانب خصوصی اقدامات کرنے ہوں گے تاکہ مستقبل میں مضبوط کھلاڑی سامنے آسکیں۔ انہوں نے کہا کہ "ہمارے دور میں فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلنا بہت مشکل تھا، آج معیار کو بلند کرنے کی ضرورت ہے۔”
بھارت سے تعلقات پر بات کرتے ہوئے سابق آل راؤنڈر نے کہا کہ نفرت کی شروعات ہمیشہ بھارت کی طرف سے ہوئی ہے، شاہد آفریدی کا کہنا تھا مودی سرکار دنیا کو منفی سوچ کے ساتھ بھارت کا چہرہ دکھا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ "کرکٹ اور سیاست کو الگ رہنا چاہیے، ایسا کبھی نہیں ہوا کہ ہم نے ہاتھ ملانے سے انکار کیا ہو یا کسی کے ساتھ کھیلنے سے منع کیا ہو۔” ان کا مزید کہنا تھا کہ پڑوسی ممالک کے درمیان ہمیشہ اچھے تعلقات ہونے چاہئیں۔
قومی ٹیم کے اسکواڈ پر بات کرتے ہوئے آفریدی نے کہا کہ بابراعظم اور محمد رضوان کو ٹیم میں شامل ہونا چاہیے تھا، جبکہ نسیم شاہ کی کمی شدت سے محسوس کی جا رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاک بھارت ایشیا کپ کے فائنل میں آمنے سامنے آنے کا قوی امکان ہے اور پاکستان کو بیٹنگ، بولنگ اور فیلڈنگ تینوں شعبوں میں غیر معمولی کارکردگی دکھانا ہوگی۔
شاہد آفریدی نے افسوس کا اظہار کیا کہ ہمارے ہاں کھلاڑیوں اور لوگوں کی قدر نہیں کی جاتی، جبکہ دنیا بھر میں یہ رویہ مختلف ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ چیئرمین پی سی بی خود لیڈ کریں اور پاکستان کرکٹ کے مسائل کے حل کے لیے عملی اقدامات اٹھائیں۔
کرکٹ اور سیاست الگ رہنی چاہیے، پاک بھارت تعلقات میں نفرت بھارت سے شروع ہوئی،شاہد آفریدی
Comments are closed.