راولپنڈی کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے 9 مئی کیس میں درخواستیں خارج کر دیں

53 / 100 SEO Score

فوٹو :فائل 

راولپنڈی: انسداد دہشت گردی عدالت میں 9 مئی کیس کی سماعت جج امجد علی شاہ نے کی۔ سماعت کے دوران وکلاء صفائی نے 19 ستمبر کی عدالتی کارروائی اور سی سی ٹی وی فوٹیج فراہم کرنے جبکہ ہائیکورٹ کے احکامات تک کارروائی روکنے کی درخواست دائر کی، تاہم عدالت نے دونوں درخواستیں خارج کر دیں۔

سماعت کے دوران وکلاء صفائی نے مؤقف اپنایا کہ وہ بانی پی ٹی آئی سے مشاورت کے بغیر عدالتی کارروائی کا حصہ نہیں بن سکتے۔ عدالت نے یاد دلایا کہ گزشتہ سماعت پر ان کی بانی سے بات کرائی گئی تھی لیکن انہوں نے کارروائی کا بائیکاٹ کیا۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ واٹس ایپ کمیونیکیشن کو تسلیم نہیں کیا جا سکتا، تاہم اس کے خلاف ہائیکورٹ سے رجوع کیا جا سکتا ہے۔

پراسیکیوٹر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ وکلاء صفائی عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کرکے وقت ضائع کرتے ہیں اور ان کا رویہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ ٹرائل کیلئے سنجیدہ نہیں ہیں۔ پراسیکیوٹر نے مؤقف اپنایا کہ استغاثہ کے گواہان ریکارڈ ہونا ضروری ہیں اور ٹرائل روکنے کا کوئی قانون موجود نہیں۔

وکیل فیصل ملک نے مؤقف اختیار کیا کہ وہ صرف فیئر ٹرائل چاہتے ہیں، جبکہ سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ عدالت آئین کے مطابق چلتی ہے، حکومتی ہدایات پر نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کمرۂ حبس میں بند شخص کو واٹس ایپ کال کے ذریعے پیش کرنا ممکن نہیں، بانی پی ٹی آئی سے براہِ راست مشاورت کی اجازت دی جائے۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ ٹرائل کورٹ ہائیکورٹ کے احکامات کو نظرانداز نہیں کرسکتی اور عدالتی کارروائی کو بلاوجہ نہیں روکا جا سکتا۔

راولپنڈی کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے 9 مئی کیس میں درخواستیں خارج کر دیں

Comments are closed.