برطانیہ کا تاریخی فیصلہ، فلسطینی مشن دفتر کو سفارتخانے کا درجہ مل گیا

برطانیہ فلسطین سفارتخانہ، فلسطینی مشن دفتر لندن، فلسطینی سفیر حسام زملوط، فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا، فلسطینی پرچم کشائی، اقوام متحدہ اجلاس فلسطین، غزہ جنگ و مغربی کنارہ، برطانوی حکومت فلسطین پالیسی
52 / 100 SEO Score

فوٹو : سوشل میڈیا

لندن: حالیہ پیش رفت میں برطانیہ فلسطین کو سفارتی سطح پر تسلیم کرنے والا پہلا ملک بن گیا ہے، جس نے لندن میں قائم فلسطین اتھارٹی کے مشن دفتر کو سفارتخانے کا درجہ دے دیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اس فیصلے کے فوری بعد مشن کی عمارت پر فلسطین کے پرچم کی کشائی کی گئی، جس کی تقریب نہایت باوقار انداز میں منعقد ہوئی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فلسطینی سفیر حسام زملوط نے آج کے دن کو فلسطینی عوام کی جدوجہد کی تاریخ کا ایک اہم سنگ میل قرار دیا۔ انہوں نے برطانوی حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ سفارتخانے کا درجہ ملنا نہ صرف ماضی کی تاریخی ناانصافیوں کی تلافی ہے بلکہ آزادی، وقار اور بنیادی انسانی حقوق پر مبنی مستقبل کے عزم کی تجدید بھی ہے۔

فلسطینی سفیر نے مزید کہا کہ برطانیہ کے اس جرات مندانہ اقدام کی اہمیت اس وقت مزید بڑھ گئی ہے جب فلسطینی عوام غزہ میں بمباری اور بھوک، جبکہ مغربی کنارے میں روزانہ کے جبر، زمینوں پر قبضے اور ریاستی دہشت گردی کا سامنا کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ فلسطین کے پرچم کے رنگ ہماری تاریخ اور قربانیوں کی نمائندگی کرتے ہیں: سیاہ رنگ غم و الم، سفید رنگ امید، سبز رنگ سرزمین فلسطین جبکہ سرخ رنگ عوام کی قربانیوں کی علامت ہے۔

یاد رہے کہ یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اقوام متحدہ ہیڈکوارٹر میں سعودی عرب اور فرانس کی میزبانی میں ایک اہم اجلاس جاری ہے، جس میں متعدد مغربی ممالک فلسطینی ریاست کو باضابطہ طور پر تسلیم کرنے کا اعلان کریں گے۔

برطانیہ کا تاریخی فیصلہ، فلسطینی مشن دفتر کو سفارتخانے کا درجہ مل گیا

Comments are closed.