جمشید دستی کو آرٹیکل 62 اور 63 کی خلاف ورزی پر17 سال قید کی سزا سنادی گئی
فوٹو : فائل
ملتان: عوامی راج پارٹی کے سربراہ جمشید دستی کو آرٹیکل 62 اور 63 کی خلاف ورزی پر17 سال قید کی سزا سنادی گئی یہ سزا ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے الیکشن کمیشن کے استغاثہ دائر کرنے پر سنائی ۔
عدالت کے فیصلے کے مطابق ملزم کو بدفعہ 82 کے تحت تین سال قید، دفعہ 420 (جعل سازی) کے تحت دو سال قید، دفعہ 468 (جعلی دستاویزات تیار کرنا) پر سات سال قید، دفعہ 471 (جعلی دستاویزات کو اصل کے طور پر استعمال کرنا) کے تحت دو سال قید اور دس ہزار روپے جرمانہ، جبکہ دفعہ 206 (رشوت دینے کی کوشش کرنا) پر مزید تین سال قید کی سزا سنائی گئی۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جمشید دستی کے خلاف جعلی ڈگری کا استغاثہ دائر کیا گیا تھا۔
ادارے کے مطابق ملزم نے 2008 میں ایک مدرسے کی بی اے ڈگری پر الیکشن میں حصہ لیا، تاہم اس سند کا ریکارڈ ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کے پاس موجود نہیں تھا۔
الیکشن کمیشن کا مؤقف تھا کہ جمشید دستی نے آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کی خلاف ورزی کی اور حقائق کو چھپایا، اسی لیے ان کے خلاف نااہلی کی کارروائی ہونی چاہیے۔
عدالت نے متعدد بار طلبی کے باوجود ملزم کی پیشی نہ ہونے پر غیر حاضری میں فیصلہ سنایا اور جمشید دستی کو سزا سنا دی۔
Comments are closed.