وزیراعظم لیپ ٹاپ اسکیم میں بے ضابطگیاں، 227 لیپ ٹاپ غائب، قومی خزانے کو کروڑوں کا نقصان
فوٹو : فائل
اسلام آباد : وزیراعظم لیپ ٹاپ اسکیم میں سنگین بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) حکام نے بتایا کہ مختلف سرکاری و نجی جامعات کو فراہم کیے گئے فیز 2 کے درجنوں لیپ ٹاپ لاپتا ہیں۔
ایچ ای سی حکام کے مطابق اب تک 784 لیپ ٹاپ برآمد کیے جا چکے ہیں تاہم 227 لیپ ٹاپ تاحال غائب ہیں، جس کے باعث قومی خزانے کو ایک کروڑ 19 لاکھ روپے سے زائد کا نقصان ہوا ہے۔
اس حوالے سے مزید یہ کہ مختلف یونیورسٹیوں کی جانب سے فراہم کردہ ریکارڈ بھی نامکمل ہے اور 757 لیپ ٹاپس کا ریکارڈ اب تک پیش نہیں کیا گیا۔
کمیٹی کے ارکان نے صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قیمتی لیپ ٹاپس کے غائب ہونے سے نہ صرف قومی خزانے کو نقصان پہنچا بلکہ اسکیم کی شفافیت پر بھی سوالات کھڑے ہو گئے ہیں۔
کمیٹی نے معاملے کی مکمل تحقیقات اور ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔
آڈٹ حکام نے مزید بتایا کہ چوری شدہ لیپ ٹاپس کی مد میں 11 لاکھ روپے ریکور کیے گئے، لیکن وہ رقم سرکاری خزانے میں جمع نہیں کرائی گئی۔
آڈٹ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ 227 لیپ ٹاپ کی ریکوری کے لیے تاحال کوئی مؤثر اقدام نہیں کیا گیا اور نہ ہی ذمہ داران کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں لائی گئی۔
ڈیپارٹمنٹل اکاؤنٹس کمیٹی (ڈی اے سی) نے معاملے کی مزید تحقیقات اور ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔
وزیراعظم لیپ ٹاپ اسکیم کا پس منظر
واضح رہے کہ وزیراعظم لیپ ٹاپ اسکیم کا آغاز 2013 میں مسلم لیگ (ن) کے دورِ حکومت میں ہوا تھا جس کا مقصد ذہین طلبہ کو جدید ٹیکنالوجی کی سہولت فراہم کرنا اور ڈیجیٹل خواندگی کو فروغ دینا تھا۔ اسکیم کے تحت ملک بھر میں ہزاروں طلبہ کو لیپ ٹاپ تقسیم کیے گئے۔
تاہم آغاز ہی سے اس منصوبے پر سیاسی اختلافات اور شفافیت کے حوالے سے سوالات اٹھائے جاتے رہے ہیں۔ متعدد مواقع پر لیپ ٹاپس کی غیر منصفانہ تقسیم، ریکارڈ میں بے قاعدگی اور غلط استعمال کی شکایات سامنے آ چکی ہیں۔
تجزیہ کاروں کے مطابق اگر اس اسکیم کو مکمل شفافیت کے ساتھ جاری رکھا جاتا تو یہ اعلیٰ تعلیم میں ایک سنگ میل ثابت ہو سکتی تھی، مگر بدانتظامی اور کمزور نگرانی کے باعث منصوبے کی ساکھ متاثر ہوئی ہے۔
وزیراعظم لیپ ٹاپ اسکیم میں بے ضابطگیاں، 227 لیپ ٹاپ غائب، قومی خزانے کو کروڑوں کا نقصان
Comments are closed.