پاکستان نے گریٹر اسرائیل منصوبے کو مسترد کر دیا، اسحاق ڈار کا او آئی سی اجلاس سے خطاب
فوٹو : سوشل میڈیا
جدہ: نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) وزرائے خارجہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کا "گریٹر اسرائیل منصوبہ” خطے میں امن کے لیے سنگین خطرہ ہے اور پاکستان اسے مکمل طور پر مسترد کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں اسرائیلی مظالم بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں، جہاں 60 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ اسرائیلی افواج کی جانب سے اسپتالوں، اسکولوں اور پناہ گزین کیمپوں پر حملے عالمی قوانین اور انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزی ہیں۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کو اجتماعی سزا دی جا رہی ہے اور غزہ میں قحط کی سنگین صورتحال پیدا ہو چکی ہے، جس کے فوری حل کے لیے عملی اقدامات ناگزیر ہیں۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ مستقل اور غیر مشروط جنگ بندی کے لیے فوری اقدامات کرے۔
وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ پاکستان نے 31 عرب و اسلامی ممالک کے مشترکہ بیان کی حمایت کی ہے اور دو ریاستی حل ہی فلسطین میں پائیدار امن کا واحد راستہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے فلسطین کے مسئلے پر 7 فوری اقدامات تجویز کیے ہیں، جن میں سب سے اہم مستقل جنگ بندی ہے۔
اسحاق ڈار نے مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اسرائیل کے خلاف سخت اور عملی اقدامات کرے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بطور غیر مستقل رکن فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت کے لیے عالمی رائے عامہ کو متحرک کرتا رہے گا۔
پاکستان نے گریٹر اسرائیل منصوبے کو مسترد کر دیا، اسحاق ڈار کا او آئی سی اجلاس سے خطاب
Comments are closed.