سلامتی کونسل کی دہشتگردوں کی فہرست میں غیر مسلم دہشتگرد کیوں شامل نہیں؟ پاکستانی مندوب کا سوال
فوٹو : سوشل میڈیا
نیویارک، اقوام متحدہ : پاکستان کے مستقل مندوب برائے اقوام متحدہ عاصم افتخار احمد نے سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب میں کہا ہے کہ دہشتگردوں کی فہرست میں شامل تمام افراد مسلمان ہیں، جبکہ غیر مسلم انتہا پسند اور دہشتگرد اکثر احتساب سے بچ نکلتے ہیں، جو ناقابلِ قبول ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کی نئی شکلیں سامنے آ رہی ہیں، خاص طور پر آن لائن دہشتگردی جس میں الگورتھم، ڈیجیٹل فنڈنگ اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز استعمال ہو رہے ہیں۔ نوجوانوں کو شدت پسندی کی جانب راغب کرنے کی یہ سازش عالمی امن کے لیے سنگین خطرہ ہے۔
عاصم افتخار نے خبردار کیا کہ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی)، بلوچ لبریشن آرمی (BLA) اور مجید بریگیڈ کے درمیان تعاون پاکستان اور خطے کے امن کے لیے براہِ راست خطرہ ہے۔ ٹی ٹی پی افغان سرزمین سے سرگرم ہے اور اقوام متحدہ کی فہرست میں سب سے بڑا دہشتگرد گروہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ داعش خراسان (ISIL-K) افغانستان میں دو ہزار جنگجوؤں کے ساتھ موجود ہے جبکہ عراق اور شام میں بھی تین ہزار جنگجو سرگرم ہیں۔ افغان صورتحال نازک ہے اور اس کا اثر پورے خطے پر پڑ رہا ہے۔
پاکستانی مندوب نے بھارت کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہمارا سب سے بڑا علاقائی حریف پاکستان میں دہشتگردی کی سرپرستی کر رہا ہے، فنڈنگ اور ہدفی قتل میں ملوث ہے۔ رواں سال مئی میں بھارت نے انسدادِ دہشتگردی کے بہانے 54 بے گناہ پاکستانیوں کو شہید کیا، جن میں 15 بچے اور 13 خواتین شامل تھیں۔
انہوں نے زور دیا کہ دہشتگردی کے خاتمے کے لیے ایک جامع عالمی حکمتِ عملی اپنانا ضروری ہے، جس میں ریاستی دہشتگردی اور جبر کے خاتمے کو بھی شامل کیا جائے۔ انہوں نے بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور آبادیاتی تبدیلیوں کو انسداد دہشتگردی کے لبادے میں چھپانے کی شدید مذمت کی۔
پاکستانی مندوب نے کہا کہ سلامتی کونسل کو دوہرے معیارات ختم کرنا ہوں گے، کیونکہ سیاسی ایجنڈے دہشتگردی کو آکسیجن فراہم کرتے ہیں۔ انہوں نے اسلام اور مسلمانوں کے خلاف منفی پراپیگنڈا ختم کرنے اور پابندیوں کے ڈھانچوں کو نئے خطرات کے مطابق اپ ڈیٹ کرنے کا مطالبہ کیا۔
سلامتی کونسل کی دہشتگردوں کی فہرست میں غیر مسلم دہشتگرد کیوں شامل نہیں؟ پاکستانی مندوب کا سوال
Comments are closed.