نئے صوبوں پر سیاسی رہنماؤں میں اختلاف، پی ٹی آئی کی حمایت، حکومت محتاط

نئے صوبوں پر سیاسی رہنماؤں میں اختلاف، پی ٹی آئی کی حمایت، حکومت محتاط
50 / 100 SEO Score

فوٹو: سوشل میڈیا

اسلام آباد : ملک میں نئے صوبے بنانے کے معاملے پر سیاسی رہنماؤں کے درمیان اختلاف رائے برقرار ہے۔ نجی ٹی وی سماء نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر عمیر نیازی نے کہا کہ پاکستان میں نئے صوبے بننے چاہئیں

۔انھوں نے کہا کہ خاص طور پر پنجاب میں دو صوبے بنانے پر کوئی ابہام نہیں۔ ان کے مطابق نئے صوبے بننے سے ٹیکس وصولی آسان ہو گی اور بیوروکریسی کا نظام بھی بہتر ہو جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ این ایف سی ایوارڈ پر نظرثانی کی ضرورت ہے اور صرف وفاق کی جانب سے رقوم بانٹنے پر انحصار نہیں کیا جا سکتا۔

پیپلز پارٹی کی رہنما پلوشہ خان نے بھی نئے صوبوں کی حمایت کی لیکن ساتھ ہی یہ مؤقف اختیار کیا کہ اس پر سب کو متفق کرنا آسان نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ صوبے بنانے کے لیے آئینی ڈھانچے میں بڑی تبدیلیاں کرنا ہوں گی اور فی الحال حکومت نے پیپلز پارٹی سے اس حوالے سے کوئی بات نہیں کی۔

دوسری جانب وزیرمملکت بیرسٹر عقیل نے واضح کیا کہ حکومتی سطح پر نئے صوبوں کی بات نہیں ہو رہی۔ انہوں نے کہا کہ صوبے بنانے کے لیے آئین میں ترمیم، سیاسی اتفاق رائے اور معاشی و انتظامی صورتحال کو مدنظر رکھنا ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ لسانی بنیادوں پر صوبے نہیں بن سکتے، البتہ انتظامی بنیادوں پر غور کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم پر فی الحال کوئی پیش رفت نہیں ہو رہی، تاہم این ایف سی ایوارڈ پر اتحادی جماعتوں سے مشاورت جاری ہے۔

سیاسی بحث کے دوران بیرسٹر عقیل نے بھارت کے گرائے گئے چھ طیاروں کے ثبوت ہونے کا دعویٰ بھی کیا اور کہا کہ مودی پر دباؤ بڑھے گا تو وہ کوئی اقدام اٹھا سکتا ہے۔

ان کے مطابق اگر مذاکرات آگے بڑھتے تو پی ٹی آئی کی کچھ باتیں مانی جا سکتی تھیں۔

تحریک انصاف کے رہنما عمیر نیازی نے اس موقع پر یہ بھی کہا کہ جنگ کا خطرہ 100 فیصد موجود ہے، اس لیے ہمیں اندرونی طور پر اپنے معاملات درست کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی بارہا 9 مئی کے واقعات کی جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ کر چکے ہیں اور اگر کوئی ملوث ثابت ہو تو اسے سیاست کا حق نہیں ہونا چاہیے۔

پلوشہ خان نے مزید کہا کہ فی الحال حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کا کوئی امکان نظر نہیں آتا اور ڈیڈلاک برقرار ہے۔

نئے صوبوں پر سیاسی رہنماؤں میں اختلاف، پی ٹی آئی کی حمایت، حکومت محتاط

Comments are closed.