پاکستان، بھارت اور چین موسمیاتی تبدیلیوں کی لپیٹ میں، بارشوں اور گرمی سردی میں بے ترتیبی
فوٹو : فائل
تحقیقی رپورٹ: زمینی حقائق نیوز
اسلام آباد/نئی دہلی/بیجنگ – 2025جنوبی ایشیا میں 2024 تا 2025 کے دوران موسمیاتی تبدیلیوں (Climate Change) کے اثرات شدت اختیار کر گئے ہیں، جہاں پاکستان، بھارت اور چین نے بارشوں کی غیر معمولی شرح، شدید گرمی کی لہر (Heatwave) اور سردیوں کی بے قاعدگی جیسے مظاہر کا سامنا کیا۔
گرمی کی شدت: 50 ڈگری تک درجہ حرارت
2025 کے موسم گرما کے دوران پاکستان اور بھارت میں درجہ حرارت معمول سے 2 تا 4 ڈگری زیادہ ریکارڈ کیا گیا۔
سندھ، جنوبی پنجاب، دہلی اور راجستھان میں درجہ حرارت 50°C تک پہنچا، جس کے باعث ہیٹ اسٹروک کے واقعات میں اضافہ ہوا۔
مون سون بارشیں: معمول سے 35 فیصد زیادہ
پاکستان کے مختلف علاقوں خاص طور پر بلوچستان، خیبر پختونخوا اور بالائی پنجاب میں 2024 کی مون سون بارشیں معمول سے 35% زیادہ ریکارڈ ہوئیں، جس سے کئی مقامات پر اربن فلڈنگ (شہری سیلاب) کی صورتحال بنی۔
بھارت کے کئی علاقوں میں مون سون بارشوں میں بے ترتیبی دیکھی گئی، جہاں بعض ریاستوں میں خشک سالی جبکہ دیگر میں ریکارڈ بارشیں ہوئیں۔
چین کے جنوبی علاقوں میں جولائی 2024 میں ایک ہفتے کے دوران 400 ملی میٹر تک بارش ریکارڈ کی گئی، جو گزشتہ 100 سال کا ریکارڈ توڑ گئی۔
سردیوں میں شدت اور فصلوں کو نقصان
جنوری 2025 میں پاکستان، بھارت اور چین کے شمالی علاقوں میں شدید سردی کی لہر دیکھی گئی۔
پاکستان کے گلگت بلتستان اور بھارت کے ہماچل پردیش میں درجہ حرارت -10°C تک گر گیا۔ فصلوں خاص طور پر گندم اور چاول کی پیداوار بری طرح متاثر ہوئی۔
عالمی اداروں کی وارننگ
عالمی موسمیاتی ادارہ (WMO) اور آئی پی سی سی (IPCC) نے خبردار کیا ہے کہ اگر گرین ہاؤس گیسز کا اخراج اسی رفتار سے جاری رہا تو آئندہ 5 برس میں:
گرمی کی لہروں کی تعداد دگنی ہو جائے گی سیلاب کا خطرہ 30 فیصد بڑھ جائے گا، زراعت اور پانی کے ذخائر پر دباؤ میں اضافہ ہو گا.
پاکستان، بھارت اور چین موسمیاتی تبدیلیوں کی لپیٹ میں، بارشوں اور گرمی سردی میں بے ترتیبی
Comments are closed.