بجلی کے بلز پر عوام کی چیخ و پکار بالآخر وزیرِاعظم تک پہنچ گئی، نتیجہ تاحال صفر

بجلی کے بلز پر عوام کی چیخ و پکار بالآخر وزیرِاعظم تک پہنچ گئی، نتیجہ تاحال صفر
52 / 100 SEO Score

فوٹو: فائل

اسلام آباد: بجلی کے بلز پر عوام کی چیخ و پکار بالآخر وزیرِاعظم تک پہنچ گئی، نتیجہ تاحال صفر،تاہم فوری ریلیف کے بجائے کمیٹی بنانے کا عندیہ دے دیا گیا۔ 

ذرائع کے مطابق، وزیراعظم شہباز شریف نے 201 یونٹس پر بل میں تقریباً پانچ ہزار روپے اضافے کی شکایات کا سخت نوٹس لیتے ہوئے اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ کمیٹی پروٹیکٹڈ شرح کو موجودہ 200 یونٹس سے بڑھا کر 300 یونٹس کرنے کی تجویز پر غور کرے گی تاکہ غریب صارفین کو ریلیف فراہم کیا جا سکے۔

وزیراعظم نے واضح کیا کہ پروٹیکٹڈ صارفین کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے۔ اس وقت جو صارفین 201 یونٹس استعمال کرتے ہیں، وہ چھ ماہ کے اندر پروٹیکٹڈ کیٹگری سے خارج ہو جاتے ہیں اور انہیں ماہانہ اوسطاً پانچ ہزار روپے زیادہ بل ادا کرنا پڑتا ہے۔

ذرائع وزارت توانائی کے مطابق، تجویز یہ بھی زیر غور ہے کہ 201 یونٹس کا اطلاق صرف اسی ماہ تک محدود کیا جائے۔ انکشاف کیا گیا کہ 201 یونٹس والی سلیب نیپرا اور وزارت پاور نے جان بوجھ کر لاگو کروائی تھی، جس پر اب نظرثانی کا امکان ہے۔

کمیٹی اپنی سفارشات میں 300 یونٹس تک پروٹیکٹڈ کیٹگری برقرار رکھنے، یا اس سے متعلق دیگر ریلیف اقدامات تجویز کرے گی۔ حکومت کا مؤقف ہے کہ غریب آدمی کو ریلیف دینا موجودہ انتظامیہ کی اولین ترجیح ہے، تاہم 301 یونٹس پر نان پروٹیکٹڈ شرح لاگو ہونے کا امکان رہے گا۔

Comments are closed.