شاہراہ قراقرم کا ایک بڑا حصہ دریا برد، پاکستان اور چین کا زمینی رابطہ ہو گیا

53 / 100 SEO Score

فوٹو :سوشل میڈیا 

گلگت بلتستان : دریائے ہنزہ میں پانی کی سطح بلند ہونے اور گلیشیئرز کے تیزی سے پگھلنے کے باعث مورخون کے مقام پر شاہراہ قراقرم کا ایک بڑا حصہ دریا برد، پاکستان اور چین کا زمینی رابطہ ہو گیا

سیلاب کے نتیجے میں سوست، گلمت سیکشن پر ہر قسم کی ٹریفک معطل ہو چکی ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق، شاہراہ قراقرم کی بندش سے پاکستان اور چین کے درمیان زمینی رابطہ مکمل طور پر منقطع ہو گیا ہے اور قراقرم ہائی وے (KKH) پر سفر کرنے والے تمام مقامی و غیر ملکی سیاح، طلبہ اور تاجر مختلف مقامات پر پھنس گئے ہیں۔

مزید یہ کہ علاقے میں جاری شدید بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث بالائی گوجال کے کئی دیہات بھی دیگر علاقوں سے کٹ چکے ہیں، جن میں پسو، گرملٹ، حسین آباد، شمشال اور خیبر شامل ہیں۔

ہنزہ میں سیلاب سے شاہراہ قراقرم دریا برد، پاکستان اور چین کا زمینی رابطہ منقطع ہو گیا

مقامی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ گرچہ اور مورخون کے مقامات پر شاہراہ کو شدید نقصان پہنچا ہے اور زمینی کٹاؤ کے خطرات اب بھی برقرار ہیں۔ سڑک کی مرمت اور بحالی کا کام تا حال شروع نہیں ہو سکا، جس سے طلبہ، مریض، بزرگ افراد اور روزمرہ سرگرمیوں سے وابستہ لوگ مشکلات کا شکار ہیں۔

مقامی افراد اور سول سوسائٹی کی جانب سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ این ایچ اے، ایف ڈبلیو او اور ضلعی انتظامیہ فوری طور پر متبادل راستے بنائے اور ایمرجنسی بنیادوں پر بھاری مشینری روانہ کی جائے تاکہ متاثرہ علاقوں کا دیگر دنیا سے رابطہ بحال کیا جا سکے۔

واضح رہے کہ گلگت بلتستان کے بالائی علاقوں میں گزشتہ چند ہفتوں سے درجہ حرارت میں اضافے کے باعث گلیشیئرز کے پگھلنے کی رفتار میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے، جس سے نہ صرف سیلابی صورتحال پیدا ہوئی ہے بلکہ بنیادی انفراسٹرکچر کو بھی شدید خطرات لاحق ہیں۔

Comments are closed.