قومی اسمبلی میں مالی سال 2025 کا فنانس بل منظور،107 اداروں کو ٹیکس استثنیٰ دیدیا گیا
فوٹو : فائل
اسلام آباد : قومی اسمبلی میں مالی سال 2025 کا فنانس بل منظور،107 اداروں کو ٹیکس استثنیٰ دیدیا گیا، فنانس بل اور انکم ٹیکس آرڈیننس کو شق وار منظور کیا گیا، جس کے تحت 107 اداروں کو انکم ٹیکس سے استثنیٰ دے دیا گیا ہے.
پیٹرولیم مصنوعات پر 2.5 روپے کاربن لیوی، اور سیلز ٹیکس و کسٹمز قوانین میں سخت ترامیم شامل ہیں۔ ای بلٹی سسٹم، کارگو ٹریکنگ، اور اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے سزائیں تجویز کی گئی ہیں، انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس، اور کسٹمز قوانین میں اہم ترامیم کی گئی ہیں۔
فوجی فاؤنڈیشن، آرمی ویلفیئر ٹرسٹ، شوکت خانم، ایدھی فاؤنڈیشن، الشفاء، شفاء ٹرسٹ، فارمن کرسچن کالج، لمز اور غلام اسحاق خان یونیورسٹی سمیت 107 ادارے انکم ٹیکس سے مستثنیٰ قرار پائے ہیں۔
تخفیف غربت فنڈ، نیشنل رورل سپورٹ پروگرام، ایف بی آر فاؤنڈیشن اور پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل کو بھی ٹیکس چھوٹ دی گئی ہے۔ اسی طرح سابق صدور اور ان کی بیواؤں کی پنشن اور دیامیر بھاشا و مہمند ڈیم فنڈز کو بھی انکم ٹیکس سے استثنیٰ دے دیا گیا ہے۔
سیلز ٹیکس فراڈ سے متعلق سخت ترامیم بھی منظور کی گئی ہیں۔ جعلی انوائس، شواہد مٹانے یا جان بوجھ کر غلط معلومات فراہم کرنے پر گرفتاریاں عمل میں لائی جائیں گی۔ اگر سیلز ٹیکس میں فراڈ 5 کروڑ روپے یا اس سے زائد ہو تو ایف بی آر کے متعلقہ ممبران کی اجازت سے گرفتاری ممکن ہوگی۔
انکوائری میں شامل ہونے پر گرفتاری روکی جا سکے گی لیکن شواہد ضائع کرنے یا فرار کی کوشش پر کارروائی ہوگی۔
ایوان نے پیٹرولیم مصنوعات پر 2 روپے 50 پیسے فی لیٹر کاربن لیوی عائد کرنے، وزراء کی تنخواہوں کو اراکین اسمبلی کے برابر کرنے اور کسٹمز قوانین میں تبدیلی کی بھی منظوری دے دی۔
فنانس بل2025 شق نمبر 3 منظور کرلی گئی، پیٹرولیم مصنوعات پر 2 روپے 50 پیسے فیصد کاربن لیوی عائد کرنے کی منظوری دی گئی، اپوزیشن کی تمام ترامیم کثرت رائے سے مسترد کردی گئیں۔اجلاس میں کسٹم ایکٹ 1969 میں ترمیم منظور کرلی گئی.
بل کے مطابق پاکستان کے اندر اور باہر اسمگلنگ کی روک تھام کے لئے کارگو ٹریکنگ سسٹم کی تنصیب کی جائے گی، کارگو ٹریکنگ سسٹم سامان کی درآمد برآمد ٹرانزٹ اور ترسیل کی الیکٹرانک نگرانی کرے گا، ڈیجیٹل دستاویزات کے لئے ای بلٹی سسٹم متعارف کرایا جائے گا۔بل کے مطابق سامان کی درآمد برآمد یا ترسیل میں مصروف ٹرانسپورٹ گاڑیاں ای بلٹی سے منسلک ہوں گی۔
بل کے مطابق جان بوجھ کرسامان کی اندرون ملک نقل و حرکت کے لیے ای بلٹی نہ کرانے پر پہلی خلاف ورزی پر پچاس ہزار روپے اور دوسری خلاف ورزی پر پانچ لاکھ روپے کے جرمانے کا پابند ہو گا۔
بل کے مطابق ای بلٹی اور اس سے متعلقہ ٹریکنگ ڈیوائسز کی تصدیق سے گریز پر 10 لاکھ روپے جرمانے اور سامان ضبط کیا جائیگا، ای بلٹی یا اس سے منسلک ٹریکنگ ڈیوائسز کے ساتھ چھیڑ چھاڑ سے متعلق جرم ثابت ہونے پر 6 ماہ قید کی سزا ہوگی۔
Comments are closed.