جمعیت اہلحدیث پاکستان کے امیر پروفیسرساجد میر انتقال کر گئے

45 / 100 SEO Score

فائل:فوٹو

سیالکوٹ:پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر اور جمعیت اہلحدیث پاکستان کے امیر پروفیسرساجد میر سیالکوٹ میں انتقال کر گئے۔

رپورٹ کے مطابق مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے سربراہ سینیڑ پروفیسر ساجد میرمختصر علالت کے بعد 87 برس کی عمر میں قضائے الہی سے وفات پاگئے، ان کی وفات اپنے آبائی گھر سیالکوٹ میں ہوئی ایک ماہ قبل ان کے مہروں کا آپریشن ہوا تھا۔

دس سال قبل ان کے دل میں اسٹنٹ ڈالا گیا تھا، وہ 1938 میں سیالکوٹ میں پیدا ہوئے، وہ گزشتہ 40سال سے اپنی جماعت کے سربراہ چلے ا? رہے تھے، وہ 5 بار ایوان بالا سینٹ کے رکن رہے۔

انکا شمار میاں نواز شریف کے قریبی رفقا میں سے تھا، انہوں نے متعدد تصانیف بھی لکھیں جس میں سب سے معروف کتاب عیسائیت ایک مطالعہ او تجزیہ شامل ہیں۔

 ان کے سعودی عرب کے حکمرانوں شاہ عبد اللہ، شاہ سلمان بن عبد العزیز اور محمد بن سلمان کے ساتھ خصوصی مراسم تھے۔

انہوں نے 2 بیٹے ایک بیٹی اور بیوہ کو سوگوار چھوڑا ہے، سیاسی تاریخ میں انکی ایک منفرد پہچان جنرل پرویز مشرف کے صدر کے انتخاب میں مخالفت میں تنہا ووٹ ڈالنا تھا۔

ان کی نماز جنازہ سیالکوٹ میں ادا کی جائے گی، دن اور وقت کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے امیر جمیعتِ اہل حدیث، سینیٹر پروفیسر ساجد میر کے انتقال پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کیا اور بلندی درجات اور انکے اہل خانہ کیلئے صبر کی دعا کی۔ 

وزیرِاعظم نے کہا کہ ساجد میر پاکستان کی اہل بصیرت سیاسی شخصیت اور دینی اسکالر تھے جنکی رحلت سے پاکستان کے سیاسی منظر نامے میں ایک ایسا خلاء پیدا ہوگیا جو شاہد ہی کبھی پْر ہو سکے، ساجد میر نے ہمیشہ انتہاء پسندی اور فرقہ واریت کے خلاف آواز اٹھائی، جو انکی سیاست و دین کی خدمات کا سنہری باب ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں مجھ سمیت پوری قوم کی ہمدریاں ساجد میر کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے امیر جمعیت اہلحدیث پاکستان پروفیسر ساجد میر کے انتقال پر اظہار افسوس کیا اور کہا کہ پروفیسر ساجد میر کی ملی قومی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔

حافظ نعیم نے کہا کہ مرکزی جمعیت اہلحدیث کے ذمہ داران وکارکنان سے تعزیت کرتے ہیں۔

Comments are closed.