علیمہ خان کا نام سفری پابندی کی فہرست میں شامل کرنے کے خلاف درخواست پر فریقین سے جواب طلب

42 / 100 SEO Score

فائل:فوٹو
اسلام آباد:اسلام آباد ہائی کورٹ نے بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان کا نام سفری پابندی کی فہرست میں شامل کرنے کے خلاف درخواست پر سیکرٹری داخلہ، ایف آئی اے اور ڈی جی امیگریشن سمیت دیگر فریقین سے جواب طلب کر لیا۔
عدالتی استفسار پر بتایا گیا کہ درخواست گزار کیخلاف ضابطہ فوجداری کہ دفعات 87 یا 88 کی کوئی کارروائی زیر سماعت نہیں بلکہ وہ تمام مقدمات میں ضمانت پر ہیں اور عدالتوں میں پیش ہو رہی ہیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس خادم حسین سومرو نے علیمہ خان کا نام سفری پابندی کی فہرست سے نکالنے کی درخواست پر سماعت کی۔
علیمہ خان کے وکیل خالد یوسف چوہدری نے کہا کہ درخواست گزار شوکت خانم اور نمل یونیورسٹی کے بورڈ آف گورنر کی ممبر ہیں، انہوں نے شوکت خانم اسپتال اور نمل یونیورسٹی کی فنڈ ریزنگ کے لیے بیرون ملک جانا ہے، درخواست گزار سابق وزیر اعظم کی بہن ہیں اس لیے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا یے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ علیمہ خان کا نام سفری پابندی کی فہرست میں کیوں شامل کیا گیا؟ درخواست گزار کے خلاف سیکشن 87 یا 88 کی کارروائی تو نہیں چل رہی ہے؟
خالد یوسف ایڈووکیٹ نے کہا کہ درخواست گزار کے خلاف سیکشن 87 یا 88 کی کوئی کارروائی زیر سماعت نہیں، درخواست گزار کے خلاف جتنے کیس ہیں سب میں پیش ہوتی ہیں اور ضمانت بھی کروا رکھی ہے۔ درخواست گزار نے فنڈ ریزنگ کے لیے برطانیہ جانا ہے لیکن نام سفری پابندی کی فہرست میں شامل ہے۔
وکیل خالد یوسف چوہدری نے استدعا کہ عدالت سفری پابندی میں نام شامل کرنے کا حکم کالعدم قرار دے۔
عدالت نے 5 مئی تک رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا کہ بتایا جائے علیمہ خان کا نام سفری پابندی کی فہرست میں کیوں شامل کیا گیا، بعدازاں عدالت نے فریقین سے جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 5 مئی تک ملتوی کر دی۔

Comments are closed.