اسحاق ڈار کی نائب وزیراعظم تقرری کیخلاف درخواست پر عدالت نے فیصلہ سنادیا

42 / 100

فائل:فوٹو
لاہور:لاہورہائی کورٹ نے اسحاق ڈار کی نائب وزیراعظم تقرری کے خلاف درخواست پر فیصلہ سنا دیا۔
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی تقرری کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر لاہور ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کردیا۔
لاہور ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے سنگل بینچ کا فیصلہ بحال رکھا اور اپنے فیصلے میں کہا کہ بادی النظر میں وزیراعظم کو آئین اجازت دیتا ہے کہ وہ کسی رکن اسمبلی یا سینیٹر کو کسی منصب پر فائز کر دیں۔ جسٹس چوہدری محمد اقبال نے ریمارکس دیے کہ تحریری فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نصر احمد نے اپیل کی مخالف کی تھی۔ شہری اشبا کامران کی انٹرا کورٹ اپیل میں وزیراعظم سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا تھا اور موٴقف اختیار کیا گیا تھا کہ آئین پاکستان میں ڈپٹی وزیراعظم کا کوئی عہدہ نہیں ہے۔
درخواست گزار نے موٴقف اپنایا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو آئین کے برعکس ڈپٹی وزیراعظم مقرر کیا۔ ڈپٹی وزیراعظم پاکستان کے وزیراعظم کا نائب تصور کیا جاتا ہے۔ وزیراعظم کو اراکین قومی اسمبلی ووٹ کے ذریعے منتخب کرتے ہیں۔ اسحاق ڈار سینیٹر ہونے کی بنا پر ڈپٹی وزیراعظم نہیں بن سکتے۔
عدالت میں دائر درخواست میں کہا گیا تھا کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو غیر آئینی طور پر ڈپٹی وزیراعظم کی مراعات دی گئیں۔ عدالت سینیٹر اسحاق ڈار کی ڈپٹی وزیراعظم کے عہدے پر تقرری اور سنگل بینچ کا فیصلہ کالعدم قرار دے۔

Comments are closed.