پالیسی اور فیصلہ سازی صرف اور صرف ملک کی بہتری کیلئے ہونی چاہیے، اسحاق ڈار

42 / 100

فائل:فوٹو
نیویارک:نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہاہے کہ دہشت گردی کے باعث پاکستان کو معاشی لحاظ سے بہت زیادہ نقصان ہوا، چاہتے ہیں کہ آنے والی نسلوں کیلئے محفوظ اور ترقی یافتہ ملک چھوڑ کر جائیں، پالیسی اور فیصلہ سازی صرف اور صرف ملک کی بہتری کیلئے ہونی چاہیے۔
نائب نیویارک میں اوورسیز پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پوری دنیا گلوبل چیلنجز سے گزر رہی ہے، عالمی مسائل پر بات چیت اور غوروفکر کیلئے جمع ہوئے ہیں، جب بھی امریکا کا دورہ کیا تو پاکستانی کمیونٹی سے ملاقات کو ترجیح دی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت درست سمت پر گامزن ہے، مہنگائی کی شرح میں نمایاں کمی ہوئی ہے، پالیسی ریٹ میں کمی سے معاشی استحکام پیدا ہو رہا ہے، اقتصادی اعشاریے بہتر ہو رہے ہیں، پاکستان کی معاشی بہتری کا دنیا اعتراف کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ زبوں حال معیشت کو دوبارہ مستحکم کیا، ملکی مفاد ہمیشہ مقدم رکھا، ملک ہے تو ہم ہیں، ریٹنگ ایجنسی نے پاکستان کی معاشی پالیسیوں کو سراہا ہے، پاکستان کے سفارتی تعلقات کو دوبارہ بہتر کیا، ملک دشمن قوتوں کا پاکستان کو سفارتی محاذ پر تنہا کرنے کا خواب چکنا چور ہو چکا ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ دہشت گردی کے باعث پاکستان کو معاشی لحاظ سے بہت زیادہ نقصان ہوا، چاہتے ہیں کہ آنے والی نسلوں کیلئے محفوظ اور ترقی یافتہ ملک چھوڑ کر جائیں، پالیسی اور فیصلہ سازی صرف اور صرف ملک کی بہتری کیلئے ہونی چاہیے۔
قبل ازیں نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ، سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے نیویارک میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے رکن ممالک کے مستقل نمائندوں سے خطاب کیا۔
نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ میں او آئی سی کے مشترکہ مقاصد کو آگے بڑھانے کے لیے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔ بالخصوص، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان فلسطین میں منصفانہ اور پائیدار امن کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔
انہوں نے غزہ میں مستقل جنگ بندی، بلا تعطل انسانی امداد کی فراہمی اور فلسطینی عوام کو بے دخل کرنے کی کسی بھی کوشش کی سخت مخالفت پر زور دیا۔ انہوں نے پاکستان کی دو ریاستی حل کے لیے مکمل حمایت کا اعادہ کیا جس میں ایک خودمختار اور قابل عمل فلسطینی ریاست کا قیام شامل ہو جو 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر مبنی ہو اور جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔
نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ نے کشمیری عوام کی جائز جدوجہد کے لیے پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ جموں و کشمیر تنازعے کے پرامن حل کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق اقدامات کرے۔
انہوں نے مشرق وسطیٰ، افریقا اور ایشیا کے مسلم ممالک کو متاثر کرنے والے تنازعات اور مسائل کے پرامن حل کے لیے پاکستان کی حمایت کا اعادہ کیا اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں کی پاسداری پر زور دیا۔ انہوں نے اسلامو فوبیا سے نمٹنے کی فوری ضرورت کو اجاگر کیا اور اس بڑھتے ہوئے رجحان کا عالمی سطح پر مقابلہ کرنے کے لیے او آئی سی کی اجتماعی کاوشوں کے تحت اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی کی جلد تقرری پر زور دیا۔
اسحاق ڈارنے سلامتی کونسل کے دوران اپنی مدت میں او آئی سی کے تمام رکن ممالک کے ساتھ قریبی تعاون کے پاکستان کے مضبوط عزم کا اظہار کیا۔

Comments are closed.