ججز تو یہاں پر نالائق ہیں وکلاء تو نالائق نہ بنیں، جسٹس محسن اختر کیانی

فائل:فوٹو
اسلام آباد: زمین منتقلی کیس سماعت کے دوران جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاہے کہ ججز تو یہاں پر نالائق ہیں وکلاء تو نالائق نہ بنیں، ہم سے پہلے بھی بڑے بڑے جج گزرے ہیں زیر التواء کیسز کا مسئلہ حل نہیں ہو سکا۔
کیسوں کے التواء اور بروقت فیصلے نہ ہونے پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے اہم ریمارکس دیے ہیں۔
اسلام آباد کے علاقے کرپا میں 10 کنال 16مرلے زمین سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ ایک گھنٹے میں نمٹائے جانے والے کیس میں ججز نے 10 سال لگا دیے۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ ججز تو یہاں پر نالائق ہیں وکلاء تو نالائق نہ بنیں، ہم سے پہلے بھی بڑے بڑے جج گزرے ہیں زیر التواء کیسز کا مسئلہ حل نہیں ہو سکا، عوام کا کیا قصور ہے ایک کیس میں 10 سال لگے اور 150 سے زائد پیشیاں ہوئیں، عدالت کا اور عوام کا وقت ضائع کیا گیا۔
عدالت میں موضع کرپا اسلام آباد میں 10کنال 16مرلے زمین کے انتقال کی درستگی کا کیس زیر سماعت تھا۔ ایڈیشنل جج محمد شبیر بھٹی اور جج ہمایوں دلاور بھی اس کیس کو سن چکے ہیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے زمین کے انتقال کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔

Comments are closed.