اسرائیل نے غزہ میں 90 فیصد یونیورسٹیوں سمیت پورا تعلیمی ڈھانچہ تباہ کردیا، ملالہ یوسفزئی
فوٹو : سوشل میڈیا
اسلام آباد: پاکستان کی نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی نےخواتین کی تعلیم کو ناگزیرقراردیتے ہوئے طالبان کی خواتین کی تعلیم سے متعلق پابندیوں کا معاملہ اٹھایا، لڑکیوں کی تعلیم کے حوالے سے کانفرنس سے خطاب میں ملالہ یوسفزئی کا کہنا تھا اسرائیل نے فلسطین میں پورا تعلیمی نظام تبادہ کردیا۔
مسلم معاشروں میں لڑکیوں کی تعلیم، پرعالمی کانفرنس کے دوسرے روز کانفرنس سے خطاب میں پاکستان کی نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی نے افغانستان میں لڑکیوں کی تعلیم پرپابندیوں اورتعلیم مخالف قوانین کوہدف بنایا۔ ملالہ یوسفزئی نے کہا طالبان خواتین کو انسان ہی نہیں سمجھتے۔
ملالہ یوسفزئی نے کہااسرائیل نے غزہ میں 90 فیصد یونیورسٹیوں سمیت پورا تعلیمی ڈھانچہ تباہ کردیا، ملالہ یوسفزئی کا کہنا تھا دنیا میں120 ملین لڑکیاں جبکہ پاکستان میں ساڑھے 12 ملین لڑکیاں اسکول نہیں جاتیں۔
ملالہ یوسفزئی نے مسلم ورلڈ لیگ کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے کانفرنس میں سب کو اکٹھا کیا، کہا معیشت کی بہتری کیلئے بھی خواتین کا کردار اتنا ہی اہم ہے جتنا مردوں کا ہے۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے کہا کانفرنس کی سفارشات لڑکیوں کی تعلیم کیلئے پالیسی سازی میں اہم ثابت ہونگی، پاکستان لڑکیوں کی تعلیم کے فروغ کے لیے پرعزم ہے۔
رابطہ عالم اسلامی کے سیکرٹری جنرل شیخ ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسی نے اپنے خطاب میں مسلم معاشرے میں لڑکیوں کی تعلیم میں حائل رکاوٹوں کے خاتمہ پرزوردیا۔
بین القوامی کانفرنس کےاعلامیہ میں کہا گیاہے کہ مسلم معاشروں میں لڑکیوں کی تعلیم کے موضوع پراسلام آباد میں رابطہ اسلامی اور مسلم ورلڈ لیگ نے دو روزہ تعلیمی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔
کانفرنس میں او آئی سی، اقوام متحدہ، رابطہ اسلامی سمیت دنیا بھر سے مفکرین، ماہرین نے شرکت کی،کانفرنس میں لڑکیوں کی تعلیم کے متعدد معاہدوں پر دستخط کیے گئے جن کی عملدراری یقینی بنائی جائے گی۔
اعلامیہ کے مطابق مسلم ممالک نے صحیح سمت میں قدم اٹھاتے ہوئے لڑکیوں کی تعلیم کو سراہا ہے،شرکاء نے لڑکیوں کی تعلیم صرف مذہبی نہیں بلکہ معاشرتی اعتبار سے اہم قرار دی، اسلامی تعلیمات کی روشنی میں تعلیمی عمل کو منظم کرنے کی اہمیت پر زور دیا گیا۔
لڑکیوں کی تعلیم میں حائل ہونے والے انتہا پسندانہ خیالات، فتوے اور نظریات سے خبردار کیا جاتا ہے،کافرنس میں غربت اور سماجی چیلنجز کا سامنا کرنے والے معاشروں میں لڑکیوں کو تعلیمی اسکالر شپ دینے کی تجویزدی گئی۔
Comments are closed.