عدالتیں اپنے آئینی دائرے میں اور سیاستدان اپنے دائرے کے اندر رہ کر فیصلے کریں، شبلی فراز

45 / 100

فائل:فوٹو
راولپنڈی:سینٹ میں قائد حزب اختلاف شبلی فراز کاکہناہے کہ کٹھ پتلی حکومت کے پاس اختیار ہے تو ٹھیک ورنہ بتا دے کہ ہمارے پاس اختیار ہی نہیں ہے۔ بتایا جائے اس وقت ہم کس سے مزاکرات کریں؟ عدالتیں اپنے آئینی دائرے میں اور سیاستدان اپنے دائرے کے اندر رہ کر فیصلے کریں۔ اصلاح کا عمل سیاسی ماحول کو بہتر کرے گا۔

راولپنڈی انسداد دہشتگردی عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو میں شبلی فراز کا مزید کہنا تھا کہ سیاسی استحکام اور اچھے ماحول کے ساتھ چلنا ہے تو یہ ماحول ختم کرنا ہوگا، ہم سب سے بڑی سیاسی جماعت ہیں ہمارے مینڈیٹ کو چرایا گیا۔

انہوں نے کہاکہ ملک پہلے ہی عدم استحکام کا شکار ہے کیا اس کی بنیاد پر ہم ملک کو آگے بڑھتا دیکھنا چاہتے ہیں اس لئے ضروری ہے جو کردار ہم ادا کر رہے ہیں وہی کریں، ہمارا کردار سیاسی ہو اور پارلیمانی ہو۔ اگر ہمیں انصاف نہیں ملے گا تب بھی ہم عدالتوں کا سامنا کریں گے، ہم امید کرتے ہیں کہ ہمیں عدالت سے ریلیف ملے۔

شبلی فراز کاکہناتھا کہ ملک معاشی طور پر سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ بانی پی ٹی آئی کی بات اپنی جگہ مگر جب تک ملک میں گروتھ نہیں ہو گی ملک کیسے آگے بڑھے گا۔ اسی لئے لوگ کشتیوں کے ذریعے لوگ یونان جاتے ہوئے ڈوب جاتے ہیں ان کا کوئی پرسان حال نہیں ہوتا، جو لوگ استطاعت رکھتے وہ پیسہ لے کر ملک سے باہر چلے جاتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہاکہ لوگ جب اپنے اور ملک کے مستقبل کو ڈوبتا دیکھتے ہیں تب ہی وہ باہر جاتے ہیں ورنہ کون جاتا ہے، ملک کو سیاسی اور معاشی استحکام کی ضرورت ہے، کتنے افسوس کی بات ہے کہ ملک میں کوئی اچھا کام کرے تو اسے انتقام کا نشان بنایا جاتا ہے۔

Comments are closed.