وزیراعظم سمیت قومی اسمبلی کے55 ارکان11ویں سیشن سے مکمل غیرحاضر رہے،فافن رپورٹ
فوٹو: فائل
سردار محمد اویس
اسلام آباد : قومی اسمبلی کے گیارہویں سیشن میں ممبران اسمبلی، وزراء ،قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف کی حاضری سے متعلق فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک ( فافن ) نےرپورٹ جاری کردی ہے۔
قومی اسمبلی میں ارکان کی حاضری کے اعدادوشمارصرف گیارہویں سیشن کے ہیں، وزیراعظم سمیت قومی اسمبلی کے55 ارکان11ویں سیشن سے مکمل غیرحاضر رہے،فافن رپورٹ کے مطابق حاضری کے اعتبارسے اسلام آباد کے ارکان اسمبلی پیش پیش رہے۔
قومی اسمبلی کا گیارہواں سیشن 10 دسمبر 2024 سے 19 دسمبر 2024 (9 دن ) تک جاری رہا، قومی اسمبلی کے 57 ارکان نے تمام آٹھ اجلاسوں میں شرکت کی جو کہ شرح کے تناسب سے18 فیصد بنتے ہیں۔
قومی اسمبلی کے54 اراکین نے گیارہویں سیشن کے کسی بھی اجلاس میں شرکت نہیں کی،یعنی کے کل 17 فیصد ارکان غیرحاضررہے جن میں خود وزیراعظم شہبازشریف بھی شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق وفاقی وزراء میں سے قومی اسمبلی کے گیارہویں سیشن میں حاضری کے تناسب سے خواجہ آصف سب پر برتری لے گئے اوران کی حاضری 63 فیصد رہی۔
پہلی نشست کے دوران سیشن کی سب سے زیادہ حاضری 203 (65 فیصد) ریکارڈ کی گئی، آٹھویں اورآخری نشست کے دوران سب سے کم حاضری 150 ایم این اے (48 فیصد) تھی۔
گیارہویں سیشن میں اسلام آباد سے منتخب ممبران قومی اسمبلی دوسرے علاقوں کے ممبران کے مقابلے میں زیادہ باقاعدہ تھے، تقریباً 257 ایم این ایز (82 فیصد) نے سیشن کے دوران کم از کم ایک نشست چھوڑ دی۔
فافن کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سیشن کے دوران 91 ایم این ایز (35 فیصد) نے غیر حاضری کی چھٹی کے لیے درخواستیں جمع کرائیں،تقریباً 166 ایم این ایز (53 فیصد) نے بغیر کسی رسمی چھٹی کی درخواست کے ایوان کی کارروائی چھوڑی۔
رپورٹ میں کہا گیاہے کہ وزیراعظم شہبازشریف نے کسی بھی اجلاس میں شرکت نہیں کی, جبکہ قائد حزب اختلاف نے چھ (75 فیصد) اجلاسوں میں شرکت کی۔
اجلاس کے دوران وزراء کی متواتر غیر حاضری نے چیئر (ڈپٹی سپیکر) کو ہدایت کی کہ وزیر اعظم کو خط کے ذریعے صورتحال سے آگاہ کیا جائے، ممبران نے مطالبہ کیا کہ اگر وزراء آرڈر آف دی ڈے پر آئٹمز کے ذمہ دار موجود نہ ہوں تو کارروائی ملتوی کر دیں۔
Comments are closed.